انتخابات میں آر ٹی ایس سسٹم کریش نہیں ہوا چیئرمین نادرا

نادرا نے فول پروف سسٹم تیار کیا تھا، ضمنی الیکشن میں آر ٹی ایس سسٹم کے استعمال کا فیصلہ نہیں ہوا،عثمان یوسف مبین


News Agencies/Numainda Express September 03, 2018
افغان باشندے شناختی کارڈکیلیے پاکستانیوںکورشتے دار ظاہر کرتے ہیں، مشکوک کارڈ بلاک کیے، پریس کانفرنس فوٹو: فائل

چیئرمین نادرا عثمان یوسف مبین نے ایک بار پھر آر ٹی ایس سسٹم کریش ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ آرٹی ایس سسٹم کریش نہیں ہوا تھا۔

چیئرمین نادرا نے ان الزامات کی مکمل تردید کرتے ہوئے کہاکہ نادرا نے ایک معیاری اور فول پروف سسٹم تیار کیا تھا اس کے کریش ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، انھوں نے تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کے ان الزامات کی مکمل تردید کی کہ نادرا کا تیارکردہ آرٹی ایس سسٹم کریش ہونے کے باعث عام انتخابات کے نتائج میں تاخیر ہوئی۔

انھوں نے کہا کہ ابھی اس بات کا فیصلہ نہیں کیا گیاکہ ضمنی الیکشن میں آر ٹی ایس سسٹم کا استعمال کیا جائے گا۔ اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کیلیے نادرانے سسٹم بنا دیا ہے۔ اتوارکو نادراہیڈ آفس لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر لاہور آیا ہوں، مشکوک قرار دیے گئے پختونوںکے کارڈ بلاک ہیں۔ ڈھائی کروڑ افغان پناہ گزینوں کے باعث مسائل کا سامنا کر رہے ہیں بعض پختونوں نے افغان پناہ گزینوں کو اپنا بھائی ظاہر کررکھاہے۔ کسی شہری کا شناختی کارڈ بلاوجہ نہیں روکا جاتا روزانہ لاکھوں شہریوں کو شناختی کارڈ کا اجرا کیا جاتا ہے۔

تاہم تمام کیسز کو دیکھ کر معاملے کا کوئی نہ کوئی حل نکال لیںگے۔ عثمان مبین نے میڈیا کو بتایاکہ پختون وفد سے ملاقات کرکے ان کے مسائل سنے ہیں۔ شناختی کارڈ بلاک کرنے کے معاملے پر ایک پارلیمانی کمیٹی بنی تھی جس کی سفارشات پر اس معاملے کو آگے بڑھایا گیا۔ لاہور میں 1300ایسے کیسز ہیں جنھیں شناختی کارڈ بلاک ہونے، شناختی کارڈیا 'ب فارم'نہ بننے کی شکایات ہیں۔ چیئرمین نادرا نے کہا ہے کہ کچھ افغانی شناختی کارڈ کے حصول کیلیے پاکستانی شہری کو بھائی یا بہن ظاہرکرتے ہیں، خفیہ اطلاعات ملنے پر ان کے شناختی کارڈز بلاک کیے گئے اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کیلیے سسٹم نادرا نے بنا کر دیا ہے۔

ضمنی الیکشن میں آر ٹی ایس سسٹم استعمال کیا جائے گا یا نہیں وہ یہ نہیں جانتے، ملک بھر میں ڈیڑھ لاکھ لوگوں کے شناختی کارڈزکامسئلہ ہے۔ پختونوں کے شناختی کارڈکے مسائل حل کرنے کیلیے نادراآفس میں4 اسپیشل کاؤنٹربنائے جائیں گے اور یہ اسپیشل کاؤنٹر 24 گھنٹے کام کریں گے ان کاؤنٹرز پر پختون بچوںکے 'ب' فارم بنانے کو زیادہ ترجیح دی جائے گی اور اس کے ساتھ ساتھ پختونوں کے قومی شناختی کارڈز کے حوالے سے مسائل کو حل کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔