اسرائيل نے ايران پر حملے كا فيصلہ نہيں كيا۔ ليون پنيٹا

شام ميں ايران كے جوہری ہتھياروں كے استعمال كے نشانات كا جائزہ ليا جا رہا ہے، ڈمپسی

امریکی وزير دفاع ليون پنيٹا كی جنرل ڈمپسی كے ساتھ ايران كے معاملے پر بات چيت۔ فوٹو رائٹرز

امريكی وزير دفاع ليون پنيٹا نے كہا ہے كہ ايران مليشيا كی تنظيم نو كر كے شام ميں دخل اندازی كا مرتكب ہو كر شام كی حكومت كي مدد كررہا ہے۔ اسرائيل نے ايران پر حملے كا فيصلہ نہيں كیا۔

شام ميں امريكہ اپنے مقررہ ہدف ميں مشكلات كا شكار ہے جو كہ خطے كے امن كے لئے كسی طور درست نہيں۔

بدھ كو امريكی چيف آف آرمی اسٹاف جنرل ڈمپسی كے ساتھ ايران كے معاملے بات چيت كرتے ہوئے انہوں نے مزيد كہا كہ ايرانی حكومت مليشيا كے تربيت يافتہ جنگجوں كے ہمراہ شام كی كمزور حكومت كو سہارا دے رہا ہے، جو كہ كسی طور بھی امريكی حكومت كو قابل قبول نہيں ۔


ايران كی مدد سے شام ميں امريكہ اپنے مقررہ ہدف ميں مشكلات كا شكار ہے، جو كہ خطے كے امن كے لئے كسی طور درست نہيں۔

دوسری طرف امريكی كمانڈ كے جنرل ڈمپسی نے كہا ہے كہ شام ميں ايران كے جوہری ہتھياروں كے استعمال كے نشانات كا جائزہ ليا جا رہا ہے جبكہ ہم صدر اوباما كے حكم كے منتظر ہيں اور كسی بھی مشكل صورتحال سے نمٹنے كی حكمت عملی وضع كررہے ہيں ۔

پنيٹا نے واضح كيا ہے كہ اسرائيل نے ايران پر حملے كا ابھی تک كوئی فيصلہ نہيں كيا۔
Load Next Story