حالیہ انتخابات پر لعنت بھیجتا ہوں مشاہد اللہ خان
یہ عجیب الیکشن ہے جس میں 17لاکھ ووٹ مسترد کئے گئے، رہنما مسلم لیگ (ن)
مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ حالیہ انتخابات پر لعنت بھیجتا ہوں۔
عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر سینیٹ میں تحریک التوا پر بحث ہوئی جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد اللہ نے الیکشن میں دھاندلی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں حالیہ انتخابات پر لعنت بھیجتا ہوں۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے مشاہد اللہ کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ برائے مہربانی غیر پارلیمانی الفاظ سے اجتناب کریں۔ اس پر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ لفظ لعنت غیر پارلیمانی نہیں بلکہ اردو کا لفظ ہے، آپ کا مسئلہ یہ ہے کہ آپ اردو کے بجائے انگلش کو زیادہ بہتر جانتے ہیں۔
مشاہد اللہ کا کہنا تھا کہ یہ عجیب الیکشن ہے جس میں 17لاکھ ووٹ مسترد کئے گئے، نتائج تبدیل کرکے کہا جاتا ہے کہ مدینہ کی ریاست بنائیں گے، انتخابات میں میڈیا پر پابندی لگائی گئی، صحافیوں کو ڈرا دھمکا کر کالم لکھوائے گئے، میڈیا کو پولنگ اسٹیشن میں جانے سے روکا گیا، گنتی کے عمل میں پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا۔
مشاہد اللہ نے کہا کہ رات کے دو بجے کہا گیا آرٹی ایس سسٹم خراب ہوگیا، 8 گھنٹے تک آر ٹی ایس سسٹم ٹھیک کام کرتا رہا مگر رات 2 بجے کیا ہوا؟، حسن عسکری 5 سال تک ن لیگ کے خلاف بولتے رہے اور انہیں ہی نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب بنادیا گیا۔
عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر سینیٹ میں تحریک التوا پر بحث ہوئی جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد اللہ نے الیکشن میں دھاندلی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں حالیہ انتخابات پر لعنت بھیجتا ہوں۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے مشاہد اللہ کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ برائے مہربانی غیر پارلیمانی الفاظ سے اجتناب کریں۔ اس پر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ لفظ لعنت غیر پارلیمانی نہیں بلکہ اردو کا لفظ ہے، آپ کا مسئلہ یہ ہے کہ آپ اردو کے بجائے انگلش کو زیادہ بہتر جانتے ہیں۔
مشاہد اللہ کا کہنا تھا کہ یہ عجیب الیکشن ہے جس میں 17لاکھ ووٹ مسترد کئے گئے، نتائج تبدیل کرکے کہا جاتا ہے کہ مدینہ کی ریاست بنائیں گے، انتخابات میں میڈیا پر پابندی لگائی گئی، صحافیوں کو ڈرا دھمکا کر کالم لکھوائے گئے، میڈیا کو پولنگ اسٹیشن میں جانے سے روکا گیا، گنتی کے عمل میں پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا۔
مشاہد اللہ نے کہا کہ رات کے دو بجے کہا گیا آرٹی ایس سسٹم خراب ہوگیا، 8 گھنٹے تک آر ٹی ایس سسٹم ٹھیک کام کرتا رہا مگر رات 2 بجے کیا ہوا؟، حسن عسکری 5 سال تک ن لیگ کے خلاف بولتے رہے اور انہیں ہی نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب بنادیا گیا۔