کم عمر لڑکیوں کے اغوا کے واقعات میں اضافہ پولیس ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے

غلام حسین کی بیٹیاں10سالہ ثمینہ،12سالہ روزینہ اوربھانجی گلشن بی بی کوملزمان نے اغوا کیا،پراسیکیوٹرمحمد علی


Staff Reporter/Arshad Baig September 04, 2018
سچل کے علاقے سے 3کم عمر بچیوں کے اغوا میں ملوث ملزم عرس کا جسمانی ریمانڈ،بچیاں بازیاب نہ ہوسکیں۔ فوٹو : فائل

کم عمر بچیوں کے اغوا کے مقدمات میں اضافہ ہوگیا، ایک ہفتے میں نصف درجن بچیاں اغواہوچکی ہے۔

تھانہ سچل پولیس نے سچل تھانے کی حدود سے 3کم عمر بچیوں کے اغوا میں ملوث ملزم عرس کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر میر ساگر خان کے روبرو پیش کیا تھا،اس موقع پر پراسیکیوٹر محمد علی خان نے تشویش کا اظہار کیا۔

عدالت کو بتایا کہ کراچی کے مختلف علاقوں سے اب تک نصف درجن کے قریب بچیاں اغوا کی جاچکی ہیں،عدالت میں موجود ملزم نے اپنے دیگر 3ساتھیوں کے ہمراہ سچل تھانے کی حدود سے بچیوں کو اغواکیا، مدعی کی نشاندہی پر ملزم کو گرفتار کیا گیا لیکن پولیس بچیاں بازیاب کرانے میں ناکام ہے۔

پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں کم عمر بچیوں کے اغواکے مقدمات میں اضافہ ہورہا ہے لیکن پولیس ایک اغوا کار کو گرفتارنہ کرسکی بچیوں کااغوا سنگین جرم ہے، بچیوں کے اغواکے اضافے سے سنگین نتائج برآمد ہونے کے خدشات ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ایک ہفتے میں تقریناً نصف درجن کے قریب کم عمر بچیاں اغواہوچکی ہیں، مومن آباد ، بریگیڈ کے علاقوں سے بھی 2 بچیاں اغوا کی چکی ہیں جبکہ 11سالہ کائنات کے اغواکاروں کو بھی تھانہ ٹیپوسلطان پولیس گرفتار کرنے اور بچیاں بازیاب کرانے میں ناکام ہے،تھانہ سچل کی حدود سے مدعی غلام حسین کی بیٹیاں 10سالہ ثمینہ، 12 سالہ روزینہ اور ایک بھانجی گلشن بی بی کو عدالت میں موجود ملزم عرس اور اس کے ساتھیوں صدیق،سلمان،حیات اور عرس نے اغوا کیا لیکن پولیس بچیاں بازیاب کرانے میں ناکام ہوگئی ہے ملزم کی نشاندہی پرمفرور ملزمان کی گرفتاری اور بچیوںکی بازیابی کیلیے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے۔

فاضل عدالت نے پراسیکیوٹر کی استدعا پر ملزم کو چھ ستمبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیدیا ،بچیوں کو بازیاب کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ،اس موقع پر ملزم نے اعتراف کیا کہ بچیوں کو ٹھٹھہ منتقل کردیا گیا،ملزمان کے خلاف تھانہ سچل میں تین بچیوں کے اغوا کا مقدمہ درج ہے۔

ایکسپریس کی خبر پر نوٹس ؛ وزیر ترقی نسواںنے مغوی بچی کے والد سے رابطہ کرلیا

روزنامہ ایکسپریس میں شایع ہونے والی خبر پر صوبائی وزیر ترقی نسواں شہلا رضا نے واقعے کا نوٹس لے لیا،متعلقہ تھانے سے 11سالہ بچی کائنات کے اغوا سے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

متاثرہ خاندان سے بھی رابطہ کرلیا، تفصیلات کے مطابق جمعہ کو روزنامہ ایکسپریس میں جعلی نکاح ناموں اور 11 سالہ بچی کے اغواسے متعلق سینئر رپورٹر ارشد بیگ کی رپورٹ شاuع کی گئی تھی جس پر صوبائی وزیر ترقی نسواں شہلا رضا نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

صوبائی وزیر ترقی نسواں شہلا رضا نے متعلقہ تھانے سے 11 سالہ بچی کائنات کے اغواسے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کرلی،صوبائی وزیر نے بچی کے والد محمد اختر سے بھی رابطہ کیا ہے اور کہا ہے کہ بچیوں کے جعلی خود مختاری سرٹیفکیٹ بنانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی آپ کو مکمل قانونی معاونت دیں گے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔