کبڈی میں دیگر ممالک بھی اُبھر رہے ہیں وسیم سجاد

نگاہیں آئندہ برس ورلڈ کپ میں شرکت یقینی بنانے پر مرکوزہیں،قومی پلیئر

نگاہیں آئندہ برس ورلڈ کپ میں شرکت یقینی بنانے پر مرکوزہیں،قومی پلیئر۔ فوٹو: فائل

پاکستانی کبڈی پلیئر وسیم سجاد نے کہا ہے کہ کھیل میں اگرچہ پاکستان اور بھارت کی حیثیت اہم ہے لیکن دیگر ممالک بھی ابھر کر سامنے آرہے ہیں۔

وسیم سجاد نے قومی ٹیم کے لگاتار تیسری بار ایشین گیمز میں برانز میڈل جیتنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے، وہ جکارتہ سے قبل 2010 اور2014 گیمز میں بھی کانسی کا تمغہ پانے والی قومی ٹیم کے رکن رہے جبکہ اس بار بھی برانز میڈل ان کے نام رہا ہے،کبڈی ایونٹ کے فائنل میں ایران نے جنوبی کوریا کو مات دیکر طلائی تمغہ جیتا ہے۔

وسیم سجاد نے مزید کہا کہ اگرچہ کبڈی میں پاکستان اور بھارت کو اچھی سائیڈز خیال کیا جاتا ہے لیکن ہم اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کرسکتے کہ اب دیگر ممالک بھی کئی لحاظ سے بہتر کھیل پیش کررہے ہیں۔ ایران اور کوریا اس کی مثال ہیں، جو اپنی کبڈی کے بارے میں بہت پروفیشنل ہیں، وہ ہم سے زیادہ سنجیدگی سے اس کھیل کو لے رہے ہیں، حتی کہ بنگلہ ٹیم بھی بہت پیشہ ورانہ ہے۔

وسیم کی نگاہیں اب آئندہ برس شیڈول ورلڈ کپ پر مرکوز ہیں جبکہ آئندہ برس ہی ممکنہ طور پر سائوتھ ایشین گیمز بھی نیپال میں منعقد ہوں گے، وسیم اس بات پر بھی خوش ہے کہ کبڈی ایونٹ میں قومی ٹیم نے تواتر سے پرفارمنس پیش کرتے ہوئے برانز میڈل لانے کا وعدہ پورا کیا، حالیہ ایشین گیمز میں پاکستانی دستہ صرف 4 برانز میڈل اپنے نام کرپایا، جس میں سب سے پہلا میڈل کبڈی ایونٹ میں 23 اگست کو حاصل ہوا۔


وسیم سجاد اس پر فخر محسوس کررہے ہیں۔ اس بار انھیں طلائی تمغہ جیتنے کی امید بھی تھی اور وہ فائنل میں روایتی حریف بھارت کو مدمقابل دیکھنے کے خواہاں تھے، تاہم بھارتی ٹیم بھی سیمی فائنل میں ناکام رہی تھی اس لیے اس بار اسے بھی برانز میڈل ملا۔

ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم سجاد نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ اس بار بھارت فائنل میں ہمارے مقابل آئے گا، پاکستان نے ہمیشہ ایشین گیمز میں میڈل جیتا ہے، تاہم ہمیں خوشی ہے کہ اس بار کبڈی میں ہم ملکی کھاتہ کھولنے میں کامیاب رہے، ایونٹ میں پہلا میڈل بہت اہم ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ یہ میرے اور ناصرعلی کیلیے بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ ہم دونوں ہی ایشین گیمز میں زیادہ شریک ہونے والے پلیئرز ہیں، پاکستان نے اپنی مہم کا آغاز ملائیشیا کو62-17 سے مات دیکر بخوبی کیا، تاہم اس کے بعد ایرانی ٹیم سے انھیں 20-36 کے شکست ہوگئی، اس کے بعد پاکستان نے انڈونیشیا کیخلاف 40-11 اور جاپان سے 25-14 سے فتوحات سمیٹیں۔

قومی ٹیم نے نیپال کو 38-20 سے آئوٹ کلاس کرکے سیمی فائنل میں رسائی یقینی بنائی، ایران نے گروپ ' بی ' سے ٹاپ پوزیشن پائی، وسیم اب تک ایشین گیمز میں ایک سلور اور 3 برانز میڈل جیت چکے ہیں، وہ ملکی ٹیم کا حصہ بنے رہنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
Load Next Story