اسرائیل کی عراق میں ایرانی فوجی اثاثوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی

عراقی حکومت کا ردعمل سامنے نہیں آیا، ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا دورہ دمشق


News Agencies September 04, 2018
امریکی بیان بے بنیاد اور رائے عامہ کو فریب دینے کے مترادف، علاقے میں امریکی موجودگی تمام برائیوں کی جڑ ہے، ایرانی وزارت خارجہ۔ فوٹو : فائل

اسرائیلی وزیر دفاع نے دھمکی دی ہے کہ اسرائیل عراق میں موجود مشتبہ ایرانی فوجی اثاثوں (ہتھیاروں) کو نشانہ بنا سکتا ہے، بالکل اسی طرح جس طرح اْس نے خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں کیا ہے۔

مقبوضہ بیت المقدس میں ایک کانفرنس کے موقع پر اسرائیلی وزیر دفاع اویگڈور لیبرمن کا کہنا تھا کہ وہ شام کی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ایرانی خطرے سے نمٹنے کے لیے یہ نہیں دیکھا جائے گا کہ وہ کہاں سے آ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو کارروائی کا حق حاصل ہے۔ اسرائیلی دھمکی پر عراقی حکومت کی طرف سے کوئی جواب سامنے نہیں آیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف دمشق پہنچ گئے۔ شامی خانہ جنگی میں ایرانی فورسز شامی صدر بشار الاسد کا ساتھ دے رہی ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے عراق کو میزائل فراہمی کے الزامات پر امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ایران دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن کردار ادا کر رہا ہے، امریکی بیان بے بنیاد اور رائے عامہ کو فریب دینے کے مترادف ہے، علاقے میں امریکی موجودگی ہی دراصل تمام برائیوں کی جڑ ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کی جانب سے عراق کو میزائل دینے سے متعلق امریکی دعووں پر سخت رد عمل دکھاتے ہوئے کہا کہ ایران علاقے میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کر رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔