اسپین نے سعودی عرب کو لیزر گائیڈڈ بم دینے سے انکار کردیا

لیزر گائیڈڈ بموں کی خریداری کیلیے معاہدہ 2015ء میں ہوا جس میں سعودی عرب 10 ملین ڈالر پیشگی ادا کرچکا ہے


ویب ڈیسک September 04, 2018
سعودی عرب اور اسپین کے درمیان لیزر گائیڈڈ بموں کی خریداری کا معاہدہ 2015ء میں ہوا تھا (فوٹو: فائل)

اسپین نے سعودی عرب کو دفاعی ہتھیار فروخت کرنے کا معاہدہ منسوخ کرتے ہوئے لیزر گائیڈڈ بم دینے سے صاف انکار کردیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق 2015ء میں اسپین (ہسپانیہ) کی قدامت پسند جماعت کے دور حکومت میں سعودی عرب نے لیزر گائیڈڈ بم کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا تاہم اب مرکز میں بننے والی میڈرڈ حکومت نے ریاض سے معاہدہ منسوخ کرتے ہوئے رقم واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سابق ہسپانوی حکومت سے ہونے والے معاہدے کی رو سے 400 لیزر گائیڈڈ بم سعودی عرب کو فراہم کیے جانے تھے اور اس سودے کے لیے ریاض حکومت 10 ملین ڈالر سے زائد کی رقم پیشگی ادا کرچکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کا فیصلہ

نئی سوشلسٹ ہسپانوی حکومت نے دوسرے ممالک کو جنگی ساز و سامان اور جدید ہتھیار فروخت کرنے کی پالیسی پر نظر ثانی کا وعدہ کررکھا ہے۔ ترجمان وزارت دفاع نے معاہدہ منسوخی کی خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے فوری طور زیادہ وضاحت دینے سے انکار کیا جب کہ میڈرڈ میں سعودی سفارت خانہ بھی اس معاملے پر خاموش ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق اسپین خلیجی ممالک کو فوجی ساز و سامان اور ہتھیار فروخت کرنے والا چوتھا بڑا ملک اور طویل عرصے سے سعودی عرب کا تجارتی اتحادی ہے۔ ہسپانوی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی یمن سے جنگ پر اسپین کی نئی حکومت نے تشویش کا اظہار بھی کیا تھا، لیزر گائیڈڈ بموں کی ڈیل منسوخ کرنے کا عمل اسی تشویش کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں