ہائیکورٹ نے برساتی نالوں سے تجاوزات کے کاتمے کا حکم دیدیا

برساتی اور سیوریج کے پانی کے بہائو کے راستوں پر مزید تجاوزات بھی نہ ہونے دی جائیں، صوبائی اور شہری انتظامیہ کو نوٹس

مون سون کی برسات سے قبل شہر کے نالوں کی صفائی اور تجاوزات کے خاتمے کو یقینی بنانے کا حکم دیا جائے، درخواست گزار فوٹو: فائل

سندھ ہائی کورٹ نے برساتی نالوں پر تجاوزات فوری روکنے کاحکم دیتے ہوئے صوبائی اور شہری انتظامیہ کو 5جون کے لیے نوٹس جاری کردیے ہیں۔

رانا فیض الحسن کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں لیاری ، ڈیفنس ویو گجر نالہ سمیت شہر کے دیگر مقامات پر بارش سے قبل برساتی نالوں کی صفائی کی استدعا کی گئی ہے، جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے پیر کو رانافیض الحسن کی درخواست کی سماعت کی،درخواست میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری خزانہ، ڈائریکٹر ماسٹر پلان، ایڈمنسٹریٹر و کمشنر کراچی،منیجنگ ڈائریکٹر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈاور دیگر کو فریق بناتے ہوئے کہاگیاہے کہ شہرمیں لیاری ندی، گجر نالہ،اورنگی ٹاؤن سے ہوتا ہواپرانا گولیمار سے ہوتا ہوالیاری ندی میں جاگرتا ہے۔




لیاری ندی میں گرنے والے تمام نالوں کے کناروں پر تجاوزات قائم کردی گئی ہیں جس سے ندی کی چوڑائی سکڑکر کم ہوگئی ہے، شہر میں جہاں بھی گندے پانی کے بہاؤ کیلیے پختہ نالے تعمیر کئے گئے ہیں اس کے اوپر بھی تجاوزات قائم کردی گئی ہیںجن میں اردو بازار سے سندھ سیکریٹریٹ کی طرف جانے والا نالہ بھی شامل ہے، درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ برسات کے موسم میں بارش کا پانی جمع ہونے سے شہر کا نظام درہم برہم ہوجاتا ہے کیوں کہ شہر مین نکاسی آب کا نظام بھی انتہائی ناقص ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مون سون کی برسات سے قبل شہر بھر کے نالوں کی صفائی اور تجاوزات کے خاتمے کو یقینی بنانے کا حکم دیا جائے اوربرساتی نالوں کی مقررہ چوڑائی سے متعلق رپورٹ طلب کی جائے، عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد مدعا علیہان کو5 جون کے لیے نوٹس جاری کردیے ہیں اور ہدایت کی ہے کہ برساتی اور سیوریج کے پانی کے بہاؤ کے راستوں پر مزید تجاوزات نہ ہونے دی جائیں اور پہلے سے قائم تجاوزات کے خاتمے کو یقینی بنایا جائے۔
Load Next Story