صدارتی انتخاب میں ہمارے 16 ووٹ مسترد ہونا غیر معمولی ہے ن لیگ

پنجاب اسمبلی میں (ن) لیگ کو 159 کی تعداد کے برعکس 141 ارکان کے ووٹ مل سکے


ویب ڈیسک September 05, 2018
پنجاب اسمبلی میں (ن) لیگ کی 159 کی تعداد کےبرعکس 141 ارکان کے ووٹ مل سکے . فوٹو: فائل

مسلم لیگ (ن) نے صدارتی انتخاب میں اپنے ارکان کے ووٹ مسترد ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 16 ارکان کے ووٹ مسترد ہونا غیرمعمولی عمل ہے۔

صدارتی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کو ایک بار پھر اس وقت دھچکا لگا جب پنجاب اسمبلی میں صدر کے انتخاب کے لئے ووٹنگ کرنے والے 16 لیگی ارکان کے ووٹ مسترد ہوگئے جب کہ 2 ارکان ووٹ ڈالنے ہی نہ آئے۔

ووٹ مسترد ہونے پر قیادت میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی اور لیگی ارکان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 16 ارکان کے ووٹ مسترد ہونا غیرمعمولی ہے، یہ منصوبہ بندی ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ڈاکٹر عارف علوی صدر پاکستان منتخب

دوسری طرف حکومتی اتحاد کا صرف ایک ووٹ مسترد ہوا، پنجاب اسمبلی میں (ن) لیگ کی 159 کی تعداد کے برعکس 141 ارکان کے ووٹ مل سکے۔

واضح رہے کہ سینیٹ اور قومی و صوبائی اسمبلیوں سے صدارتی انتخاب کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج جاری کردیئے گئے ہیں جس کے تحت پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی ملک کے 13 ویں صدر منتخب ہوگئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔