میچ فکسنگ اشرفل کو لالچ لے ڈوبی تاحیات پابندی کا سامنا

بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں خراب کھیل پر ٹیم مالک کی جانب سے ملنے والا 10 لاکھ ٹکے کا چیک بھی باؤنس ہوگیا

آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے حقائق بیان کرنے کے بعد انگلینڈ جانے کا فیصلہ،کوچ پونٹ بھی جرم میں شریک۔ فوٹو : فائل

سابق بنگلہ دیشی کپتان محمد اشرفل کو لالچ لے ڈوبی، ملکی پریمیئر لیگ میں میچ فکسنگ کیلیے ملنے والا 10 لاکھ ٹکے کا چیک باؤنس ہوگیا۔

اب انھیں جرم قبول کرنے پر آئی سی سی کی جانب سے تاحیات پابندی کا سامنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بی پی ایل ٹیم ڈھاکا گلیڈی ایٹرز کے مالک نے خود اشرفل کو میچ ہارنے کیلیے10 لاکھ ٹکے کی پیشکش کی،ان کے آمادہ ہونے پر جو چیک دیا گیا وہ معاوضوں والے چیکس کی طرح باؤنس ہو گیا،یوں اشرفل کے ہاتھ کچھ نہ آیا۔

وہ اب اپنی قسمت کو کوس رہے ہیں کیونکہ لالچ میں آکر جان بوجھ کر خراب کھیل پیش کرنے کی وجہ سے کیریئر کو شدید خطرات لاحق ہو چکے، سابق کپتان خود اپنے دوستوں اور اہل خانہ سے کہتے پھر رہے ہیں کہ ان پر تاحیات پابندی عائد کر دی جائے گی،آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے جرم قبول کرنے پر وہ کم از کم 3 برس کیلیے تو کھیل سے لازماً دور ہونگے۔ ذرائع کے مطابق اشرفل نے اے سی ایس یو آفیشلز کو بتایا کہ انھیں ڈھاکا گلیڈی ایٹرز کی مینجمنٹ نے میچ ہارنے کا کہا تھا، کوچ ای ین پونٹ بھی اس معاملے میں ملوث ہیں۔




اشرفل نے کم سے کم سزا کی یقین دہانی پر ہی اینٹی کرپشن یونٹ کو تمام تفصیلات سے آگاہ کیا، انھیں بتایا گیا کہ پونٹ پہلے ہی لندن میں اعتراف جرم کر چکے، ان سے بھی انہی اے سی ایس یو آفیشلز نے تحقیقات کی تھیں، اگر وہ غلطی کو نہیں مانیںگے تو سخت سزا کا سامنا کرنا پڑیگا، یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اشرفل نے کوچ چٹاگانگ کنگز خالد محمود کے بھی تمام معاملات سے آگاہ ہونے کا انکشاف کیا، دوسری جانب خالد اس الزام کو غلط قرار دیتے ہیں، انھوں نے کہا کہ مجھے بالکل اندازہ نہیں تھا کہ حریف ٹیم کے ڈریسنگ روم میں کیا چل رہا ہے۔

ڈھاکا گلیڈی ایٹرز کے مالک سلیم چوہدری بھی الزام کو تسلیم کرنے پر آمادہ نہیں،انھوں نے کہا کہ میچ ہارنے کیلیے اشرفل کو رقم دینے کی بات بالکل بے بنیاد ہے، میں ایسی کسی ڈیل سے واقف نہیں، اگر سابق کپتان کو دیا گیا چیک باؤنس ہوا تو یقیناً ان کے پاس اس کی کاپی ہو گی، وہ اسے اب کیوں پیش نہیں کرتے۔

دریں اثنا فکسنگ کیس میں نام آنے کے بعد اشرفل نے انگلینڈ جانے کا فیصلہ کر لیا،انھوں نے کہا کہ میرے ساتھ حالیہ دنوں میں جو کچھ ہوا اس کے بعد سکون سے چند دن گذارنا چاہتا ہوں، میں ڈھاکا پریمیئر لیگ سے قبل وطن واپس آ کر اس میں حصہ لوں گا، سابق کپتان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ حالیہ مسائل کے سبب ذہنی طور پر انتہائی دباؤکا شکار ہیں۔
Load Next Story