حسن علی ایشیا کپ کا ٹائٹل پاکستان کے نام کرنے کے لیے پرعزم
بھارت کے خلاف میچ میں بھرپورجذبے کے ساتھ میدان میں اتریں گے، حسن علی
فاسٹ بالرحسن علی نے کہا ہے کہ ایونٹ میں بھارت، سری لنکا سمیت مضبوط ٹیموں کا چیلنج درپیش ہوگا اورایونٹ میں اچھی کارکردگی پیش کرتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کرنے کیلیے پرعزم ہیں۔
قومی ٹیم کے فاسٹ بالرحسن علی نے کہا ہے کہ دباﺅمیں کھیلتے ہوئے کارکردگی دکھانا پسند کرتا ہوں، بھارت کے خلاف میچ میں بھی بھرپورجذبے کے ساتھ میدان میں اترتے ہوئے فتح حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، نہ صرف کہ روایتی حریف کے خلاف میچ بلکہ پورے ایونٹ میں اچھی کارکردگی پیش کرتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کرنے کیلیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایونٹ میں بھارت، سری لنکا سمیت مضبوط ٹیموں کا چیلنج درپیش ہوگا، کسی کو بھی آسان حریف سمجھنے کی غلطی نہیں کریں گے، یو اے ای کی کنڈیشنزسے اچھی طرح آگاہ ہیں، ان کا بہتراستعمال کرتے ہوئے فتوحات سمیٹیں گے، ویرات کوہلی ایک بہترین بیٹسمین ہیں، ان کی جگہ کوئی بھی نیا پلیئرہی لے، نیا پلیئردباﺅ میں اسٹارکرکٹرجیسا کھیل پیش نہ کرسکے، اس کمزوری کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماضی میں ویرات کوہلی کی وکٹ حاصل کرنے کی خواہش ضرور ظاہر کی تھی، ایشیا کپ میں یہ موقع نہیں مل سکے گا لیکن امید ہے کہ مستقبل میں کبھی ان کا سامنا ضرور ہو گا۔ حسن علی نے کہا کہ اسکواڈ میں 6 پیسرز شامل کرنے کا فیصلہ سلیکشن کمیٹی نے کیا ہے، میدان میں کس کو اتارنا ہے یہ فیصلہ ٹیم منیجمنٹ کرے گی ، ان بولرز میں سے ٹیم کی ضرورت کے مطابق جس کو بھی پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا وہ اپنی ذمہ داریوں سے انصاف کرنے کی کوشش کرے گا، انہوں نے کہا کہ میں نے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کے حوالے سے کوئی ارادہ ظاہرنہیں کیا، طویل فارمیٹ میں بھی عمدہ کارکردگی دکھانا چاہتا ہوں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر کسی پلیئر کو تینوں فارمیٹس میں ملک کی نمائندگی کرناہے تو فٹنس اعلیٰ معیار کی ہونی چاہیے، اسی لئے میں اس معاملے میں خصوصی توجہ دیتا ہوں۔
قومی ٹیم کے فاسٹ بالرحسن علی نے کہا ہے کہ دباﺅمیں کھیلتے ہوئے کارکردگی دکھانا پسند کرتا ہوں، بھارت کے خلاف میچ میں بھی بھرپورجذبے کے ساتھ میدان میں اترتے ہوئے فتح حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، نہ صرف کہ روایتی حریف کے خلاف میچ بلکہ پورے ایونٹ میں اچھی کارکردگی پیش کرتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کرنے کیلیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایونٹ میں بھارت، سری لنکا سمیت مضبوط ٹیموں کا چیلنج درپیش ہوگا، کسی کو بھی آسان حریف سمجھنے کی غلطی نہیں کریں گے، یو اے ای کی کنڈیشنزسے اچھی طرح آگاہ ہیں، ان کا بہتراستعمال کرتے ہوئے فتوحات سمیٹیں گے، ویرات کوہلی ایک بہترین بیٹسمین ہیں، ان کی جگہ کوئی بھی نیا پلیئرہی لے، نیا پلیئردباﺅ میں اسٹارکرکٹرجیسا کھیل پیش نہ کرسکے، اس کمزوری کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماضی میں ویرات کوہلی کی وکٹ حاصل کرنے کی خواہش ضرور ظاہر کی تھی، ایشیا کپ میں یہ موقع نہیں مل سکے گا لیکن امید ہے کہ مستقبل میں کبھی ان کا سامنا ضرور ہو گا۔ حسن علی نے کہا کہ اسکواڈ میں 6 پیسرز شامل کرنے کا فیصلہ سلیکشن کمیٹی نے کیا ہے، میدان میں کس کو اتارنا ہے یہ فیصلہ ٹیم منیجمنٹ کرے گی ، ان بولرز میں سے ٹیم کی ضرورت کے مطابق جس کو بھی پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا وہ اپنی ذمہ داریوں سے انصاف کرنے کی کوشش کرے گا، انہوں نے کہا کہ میں نے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کے حوالے سے کوئی ارادہ ظاہرنہیں کیا، طویل فارمیٹ میں بھی عمدہ کارکردگی دکھانا چاہتا ہوں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر کسی پلیئر کو تینوں فارمیٹس میں ملک کی نمائندگی کرناہے تو فٹنس اعلیٰ معیار کی ہونی چاہیے، اسی لئے میں اس معاملے میں خصوصی توجہ دیتا ہوں۔