پاکستان اب کسی اور کی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا وزیر اعظم
ہماری خارجہ پالیسی بھی صرف عوام کی بہتری کے لیے ہوگی، عمران خان
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اب کسی اور کی جنگ میں شریک نہیں ہوگا اور ملکی خارجہ پالیسی بھی صرف عوام کی بہتری کے لیے ہوگی۔
جی ایچ کیو میں یوم دفاع پاکستان کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آئندہ پاکستان کسی اور کی جنگ میں شریک نہیں ہوگا اور خارجہ پالیسی بھی صرف عوام کی بہتری کے لیے ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہم سب اکٹھے ہیں ہمارا جینا مرنا ایک ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے اور اللہ نے پاکستان کو سب کچھ دیا ہے، جنگ و بمباری کسی ملک کو تباہ نہیں کرتی بلکہ جس ملک کے ادارے تباہ ہوتے ہیں وہ ملک تباہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنےادارے مضبوط کرنے ہیں، سیاسی مداخلت سےادارے تباہ ہوجاتے ہیں، پاک فوج ایک مضبوط ادارہ ہے، فوج میں میرٹ کا سسٹم ہے اور کوئی سیاسی مداخلت نہیں، اب باقی کمزور اداروں کو بھی مضبوط بنائیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج کے بڑے مسائل پانی وبجلی کے ساتھ ساتھ قرضوں جیسے مسائل ہیں، ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے لیکن یہ ملک اٹھے گا، ہم ایک قوم بنیں گے اور ایسا تب ہوگا جب کمزور طبقہ اور پسے ہوئے لوگوں کو برابری کے حقوق ملیں گے۔
جی ایچ کیو میں یوم دفاع پاکستان کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آئندہ پاکستان کسی اور کی جنگ میں شریک نہیں ہوگا اور خارجہ پالیسی بھی صرف عوام کی بہتری کے لیے ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہم سب اکٹھے ہیں ہمارا جینا مرنا ایک ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے اور اللہ نے پاکستان کو سب کچھ دیا ہے، جنگ و بمباری کسی ملک کو تباہ نہیں کرتی بلکہ جس ملک کے ادارے تباہ ہوتے ہیں وہ ملک تباہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنےادارے مضبوط کرنے ہیں، سیاسی مداخلت سےادارے تباہ ہوجاتے ہیں، پاک فوج ایک مضبوط ادارہ ہے، فوج میں میرٹ کا سسٹم ہے اور کوئی سیاسی مداخلت نہیں، اب باقی کمزور اداروں کو بھی مضبوط بنائیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج کے بڑے مسائل پانی وبجلی کے ساتھ ساتھ قرضوں جیسے مسائل ہیں، ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے لیکن یہ ملک اٹھے گا، ہم ایک قوم بنیں گے اور ایسا تب ہوگا جب کمزور طبقہ اور پسے ہوئے لوگوں کو برابری کے حقوق ملیں گے۔