نگران سيٹ اپ کیلئے اپوزيشن جماعتوں سے مذاكرات كريں گے چوہدری نثار

شمالی وزيرستان ميں آپريشن شروع کرنےكی اطلاعات پرشديد تشويش ہے۔

چہودری نثارنے کہاکہ عيد كے بعد اسمبلی كے اندر اور اسمبلی كے باہر تمام اپوزيشن جماعتوں سے نگران سيٹ اپ كے حوالے سے گفت وشنيد كا آغاز كروں گا. فوٹو: آئی این پی/فائل

قومی اسمبلی ميں قائد حزب اختلاف چوہدری نثارعلی خان نے كہا ہے كہ نگران سيٹ اپ كے حوالے سے عيد كے فوراً بعد وہ پارليمنٹ كے اندر اور باہر تمام اپوزيشن جماعتوں سے گفت وشنيد كاآغاز كرينگے۔

بدھ كو پنجاب ہائوس ميں ذرائع ابلاغ كے نمائندوں سے بات چيت كرتے ہوئے انہوں نے كہاكہ نگران سيٹ اپ كے حوالے سے حكومت سے نہ تو كسی قسم كی بات چيت چل رہی ہے اور نہ ہی اس كی قانونی يا آئينی طورپر كوئی ضرورت ہے ۔ انہوں نے كہاكہ بيسويں ترميم كی منظوری سے نگران حكومت كی تشكيل كا حتمی فيصلہ اليكشن كميشن نے كرنا ہے۔


انہوں نے كہاكہ آئين كے مطابق اسمبلی كے تحليل ہونے كے بعد ہی اس سلسلے ميں حكومت اوراپوزيشن كے درميان بات چيت ہوسكتي ہے، نگران سيٹ اپ كے حوالے سے ہم اپوزيشن جماعتوں سے مذاكرات كريں گے۔ انہوں نے كہاكہ باوجوداس كے كہ مجھ پر كوئی آئينی يا قانوني پابندی نہيں ہے ميں عيد كے بعد اسمبلی كے اندر اور اسمبلی كے باہر تمام اپوزيشن جماعتوں سے نگران سيٹ اپ كے حوالے سے گفت وشنيد كا آغاز كروں گا تاكہ جو دو نام اپوزيشن ليڈر كی طرف سے جائيں ان كو صرف تمام اپوزيشن جماعتوں سے نہيں پورے ملک سے پذيرائی حاصل ہو۔

چوہدری نثارنے مزید کہاکہ جس طرح چيف اليكشن كمشنر كی تقرری سے پہلے ہم نے اتفاق رائے سے نام ديا تھا اسی طرح نگران وزيراعظم كيلئے جو دو نام اپوزيشن كي جانب سے جائيں گے پوری قوم اس پر اعتمادکا اظہار كرے گی۔ انہوں نے شمالی وزيرستان ميں آپريشن شروع کرنےكی اطلاعات پرشديد تشويش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن سے پاكستان ميں بدامني،دہشت گردی اورعسكريت پسندی كی ايک نئی لہر اٹھنے كا خدشہ ہے۔
Load Next Story