فکسنگ مجرمان کیلیے 3 سے 7 برس کی سزائیں تجویز
بھارتی وزارت کھیل کا قانون کے پہلے مسودے پر عدم اطمینان، بہتر بنانے کا مشورہ
بھارتی وزارت قانون نے اسپاٹ اور میچ فکسنگ میں ملوث پائے جانے والے افراد کیلیے 3 سے 7 برس کی سزائیں تجویز کی ہے۔
' ڈس ہونسٹ پریکٹس ان اسپورٹس ایونٹ بل' کا مسودہ وزارت قانون نے وزارت کھیل کو بھیج دیا، جس میں کسی بھی اسپورٹس ایونٹ کے نتائج پہلے سے طے کرنے کے مرتکب قرار پائے جانے والے فرد کو تین برس تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلا جاسکے گا، اس کے علاوہ اس پر جرمانہ بھی عائد ہوگا، کھیلوں میں بے ایمانی کرنے والے افراد کی سزائیں بڑھا کر سات برس تک بھی کی جاسکیں گی اور جرمانے کی رقم میں بھی اضافہ ہوسکے گا۔
مسودے کے مطابق اس جرم میں ضمانت بھی نہیں ہوسکے گی اور اطلاق مقامی اور بین الاقوامی میچز پر یکساں ہوگا، بھارتی ایونٹ میں کھیلنے والے غیرملکی پلیئرز کو منفی سرگرمیوں پر ملوث پائے جانے پر بھی اس قانون کے مطابق سزا دی جاسکے گی، وزارت کھیل نے قانون کے پہلے مسودے پر عدم اطمینان کرتے ہوئے اسے مزید بہتر بنانے کا کہا ہے۔
' ڈس ہونسٹ پریکٹس ان اسپورٹس ایونٹ بل' کا مسودہ وزارت قانون نے وزارت کھیل کو بھیج دیا، جس میں کسی بھی اسپورٹس ایونٹ کے نتائج پہلے سے طے کرنے کے مرتکب قرار پائے جانے والے فرد کو تین برس تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلا جاسکے گا، اس کے علاوہ اس پر جرمانہ بھی عائد ہوگا، کھیلوں میں بے ایمانی کرنے والے افراد کی سزائیں بڑھا کر سات برس تک بھی کی جاسکیں گی اور جرمانے کی رقم میں بھی اضافہ ہوسکے گا۔
مسودے کے مطابق اس جرم میں ضمانت بھی نہیں ہوسکے گی اور اطلاق مقامی اور بین الاقوامی میچز پر یکساں ہوگا، بھارتی ایونٹ میں کھیلنے والے غیرملکی پلیئرز کو منفی سرگرمیوں پر ملوث پائے جانے پر بھی اس قانون کے مطابق سزا دی جاسکے گی، وزارت کھیل نے قانون کے پہلے مسودے پر عدم اطمینان کرتے ہوئے اسے مزید بہتر بنانے کا کہا ہے۔