2020 اولمپکس گیمز اسکواش شمولیت کیلیے پُرعزم

آئی او سی کا آج سینٹ پیٹرزبرگ میں ابتدائی اجلاس، ستمبر میں حتمی فیصلہ ہو گا


Sports Desk May 29, 2013
آئی او سی کا آج سینٹ پیٹرزبرگ میں ابتدائی اجلاس، ستمبر میں حتمی فیصلہ ہوگا۔ فوٹو: فائل

اسکواش حکام2020 اولمپکس میں شمولیت کیلیے پُرعزم ہیں،اس حوالے سے آئی او سی کا اجلاس بدھ کو سینٹ پیٹرز برگ میں ہوگا۔

ایک کھیل کے بارے میں حتمی فیصلہ ارجنٹائن میں ستمبر کی میٹنگ میں کیا جائیگا، کراٹے اور جوڈو کی فہرست سے علیحدگی کا امکان ہے، سافٹ بال،بیس بال، اسپورٹ کلائمبنگ، ویک بورڈنگ، ووشو اور رولر اسپورٹس بھی اس مرتبہ شامل نہیں ہوں گے۔ ورلڈ اسکواش فیڈریشن کے چیف ایگزیکٹیو اینڈریو شیلے ہمت ہارنے کو تیار نہیں ہیں، انھوں نے کہا کہ ہمارے لیے ایک اضافی پوائنٹ 1998 سے کامن ویلتھ گیمز اور ایشین گیمز جبکہ 1995 سے پان افریقن گیمز جیسے ملٹی ڈسپلن ایونٹس میں شامل ہونا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ہماری تیسری بڈ ہے، جدت اور براڈ کاسٹنگ میں اہم اقدامات سے ہمیں یقین ہے کہ اولمپکس میں اسکواش مثبت اضافہ ثابت ہوگا۔



شیلے نے کہا کہ ہم عظیم بین الاقوامی کھلاڑیوں کی اسکواش کی حمایت سے پُرامید ہیں ، ان میں ٹینس اسٹار راجر فیڈرر، آندرے اگاسی اور کرکٹرسچن ٹنڈولکر شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اب اسکواش براڈکاسٹنگ کا معیار ترقی پا رہا ہے، گلاس کورٹ میچز مصر کے اہراموں اور نیویارک کے گرینڈ سینٹرل ٹرمینل جیسے مثالی وینیوز پر منعقد ہورہے ہیں۔ سابق ورلڈ نمبر ون پیٹر نکول اور ہم وطن برطانوی پلیئر ٹم گارنر نے اولمپک بڈ کی حمایت میں ناول انداز میں 7 براعظموں میں 7 دن تک 7 گیمز کھیلے۔ مینز پروفیشنل سرکٹ پی ایس اے کی گورننگ باڈی کے سی ای او الیکس گاؤگ 2012 اور 2016 اولمپکس کی ناکام بڈز کے مقابلے میں اس بڈ کو زیادہ مضبوط قرار دیتے ہیں۔

لیڈز میں بات چیت کرتے ہوئے گوگ نے کہا کہ موجودہ بڈ زبردست ہے، شیلے اور گاؤگ دیگر ڈسپلنز کے مقابلے میں زیادہ پریشان نہیں ہیں۔ ریسلنگ کے ساتھ سخت مقابلے کا تذکرہ کرتے ہوئے شیلے نے کہا کہ فہرست سے نکالا گیا ہر کھیل اہمیت رکھتا ہے، لہذا ہمیں اپنے کیس کو زیادہ مضبوط بنانا ہے۔ گاؤگ نے کہا کہ مئی میں دوبارہ بڈ پیش کرنے کے بعد نتیجے کی پیش گوئی مشکل ہے کیونکہ دیگر اسپورٹس بھی حتی الامکان کوششوں میں مصروف ہیں۔ تمام بڈز کا تجزیہ 39 پوائنٹ کے طریقہ کار سے کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں