لاء کالجز میں اصلاحات کا مختصر تحریری فیصلہ جاری

ملک کی گیارہ یونیورسٹیوں کے علاوہ کوئی یونیورسٹی لاء کالجوں کا الحاق نہیں کرسکتی ہے۔


عابد علی آرائیں September 08, 2018
ملک کی گیارہ یونیورسٹیوں کے علاوہ کوئی یونیورسٹی لاء کالجوں کا الحاق نہیں کرسکتی ہے۔ فوٹو : فائل

عدالت عظمیٰ نے ملک بھر کے لاء کالجز میں اصلاحات کے مقدمے کا مختصر تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔

گزشتہ روز جاری17صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس عمر عطا بندیال نے تحریرکیا ہے جس میں عدالت نے تین سالہ ایل ایل بی پروگرام پر پابندی عائدکرتے ہوئے قراردیا ہے کہ ملک بھرمیں قانون کی ڈگری ایل ایل بی پانچ سال کی تعلیم کے بعد جاری کی جائے گی۔

ملک کی گیارہ یونیورسٹیوں کے علاوہ کوئی یونیورسٹی لاء کالجوں کا الحاق نہیں کرسکتی ہے، ان میں یونیورسٹی آف بلوچستان ، یونیورسٹی آف پشاور، گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان ، ہزارہ یونیورسٹی، پنجاب یونیورسٹی لاہور، بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور،کراچی یونیورسٹی، یونیورسٹی آف سندھ حیدرآباد، شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور اور قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں