نیٹو جنرل کی کیانی سے ملاقات آرمی چیف کی افغانستان سے پرسکون انخلا کیلیے تعاون کی یقین دہانی
جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز کا دورہ،افغانستان میں جیواسٹرٹیجک صورتحال اورفوجی انخلا کے بعد کے حالات پرتبادلہ خیال.
ISLAMABAD:
آرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی نے نیٹوکے چیئرمین نیٹوملٹری کمیٹی جنرل نوڈبارٹلز کو بتایا ہے کہ پاکستان افغانستان سے غیرملکی افواج کے پرسکون انخلا کیلیے تعاون کریگا۔
اس پیش رفت سے آگاہ ایک سرکاری اہلکار نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ نیٹو جنرل ''افغان انخلا'' سمیت خطے کی تازہ ترین سیکیورٹی صورتحال پر مذاکرات کیلیے اسلام آباد آئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں فوکس اس بات پر رہا کہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کا پرسکون انخلا کیسے ممکن بنایا جا سکتا ہے،ذرائع نے بتایا کہ اس موقع پر جنرل کیانی نے نیٹو جنرل کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان انٹرنیشنل فورسز کو افغانستان سے نکلنے میں ہر ممکن تعاون کرے گا ،نیٹو افواج کے دستوں اور فوجی آلات گزارنے کیلیے اپنے زمینی روٹس فراہم کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کے نامزد وزیر اعظم میاں نواز شریف پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ امریکا اور نیٹو افواج کو اگلے سال کے آخر تک افغانستان سے انخلاکے دوران پاکستان بھرپورمدد کرے گا، واضح رہے کہ گزشتہ سال پاکستان نے اس وقت نیٹو سپلائی کے روٹس بند کر دیے تھے جب افغانستان سے امریکی طیاروں نے فضائی حملہ کرکے24 پاکستانی فوجی شہید کر دیے تھے، یہ روٹس کم وبیش7 ماہ تک بند رہے تھے جو بعدازاں امریکا اور پاکستان میں طے پائے جانے والے ایک معاہدہ کے بعد نیٹوسپلائی بحال کی گئی تھی۔
علاوہ ازیں آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے افغانستان کی سلامتی کی صورتحال اورنیٹو اور پاکستان آرمی کے درمیان اشتراک سمیت باہمی دلچسپی کے معاملات پرتبادلہ خیال کیا، بعد میں نیٹو ملٹری کمیٹی کے چیئرمین کودہشت گردی کیخلاف لڑائی میںپاکستان کے کرداراوراس لعنت کیخلاف قوم کی قربانیوں کے بارے میں آگاہ کیاگیا۔اس سے قبل جنرل بارٹلزنے یادگارشہدا پرپھولوں کی چادر بھی چڑھائی جبکہ پاکستان آرمی کے ایک چاک و چوبند دستہ نے انھیں سلامی دی۔
آرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی نے نیٹوکے چیئرمین نیٹوملٹری کمیٹی جنرل نوڈبارٹلز کو بتایا ہے کہ پاکستان افغانستان سے غیرملکی افواج کے پرسکون انخلا کیلیے تعاون کریگا۔
اس پیش رفت سے آگاہ ایک سرکاری اہلکار نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ نیٹو جنرل ''افغان انخلا'' سمیت خطے کی تازہ ترین سیکیورٹی صورتحال پر مذاکرات کیلیے اسلام آباد آئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں فوکس اس بات پر رہا کہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کا پرسکون انخلا کیسے ممکن بنایا جا سکتا ہے،ذرائع نے بتایا کہ اس موقع پر جنرل کیانی نے نیٹو جنرل کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان انٹرنیشنل فورسز کو افغانستان سے نکلنے میں ہر ممکن تعاون کرے گا ،نیٹو افواج کے دستوں اور فوجی آلات گزارنے کیلیے اپنے زمینی روٹس فراہم کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کے نامزد وزیر اعظم میاں نواز شریف پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ امریکا اور نیٹو افواج کو اگلے سال کے آخر تک افغانستان سے انخلاکے دوران پاکستان بھرپورمدد کرے گا، واضح رہے کہ گزشتہ سال پاکستان نے اس وقت نیٹو سپلائی کے روٹس بند کر دیے تھے جب افغانستان سے امریکی طیاروں نے فضائی حملہ کرکے24 پاکستانی فوجی شہید کر دیے تھے، یہ روٹس کم وبیش7 ماہ تک بند رہے تھے جو بعدازاں امریکا اور پاکستان میں طے پائے جانے والے ایک معاہدہ کے بعد نیٹوسپلائی بحال کی گئی تھی۔
علاوہ ازیں آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے افغانستان کی سلامتی کی صورتحال اورنیٹو اور پاکستان آرمی کے درمیان اشتراک سمیت باہمی دلچسپی کے معاملات پرتبادلہ خیال کیا، بعد میں نیٹو ملٹری کمیٹی کے چیئرمین کودہشت گردی کیخلاف لڑائی میںپاکستان کے کرداراوراس لعنت کیخلاف قوم کی قربانیوں کے بارے میں آگاہ کیاگیا۔اس سے قبل جنرل بارٹلزنے یادگارشہدا پرپھولوں کی چادر بھی چڑھائی جبکہ پاکستان آرمی کے ایک چاک و چوبند دستہ نے انھیں سلامی دی۔