آرمی چیف سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات سی پیک کو فراہم کردہ سیکیورٹی پر اظہار اطمینان

عالمی برادری خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرے، چینی وزیر خارجہ


ویب ڈیسک September 08, 2018
ہم ملک کے اندر اور باہر امن و استحکام لانے کے لیے پرعزم ہیں، آرمی چیف (فوٹو: آئی ایس پی آر)

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے ملاقات کی اور سی پیک کو فراہم کردہ سیکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں امن کے قیام کے لیے پاک فوج کی کوششوں کو سراہا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کی قیادت میں چینی وفد نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی جس میں علاقائی سلامتی کے امور اور دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک چین وزرائے خارجہ مذاکرات؛ اسٹریٹیجک تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا عزم

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ چینی وزیر خارجہ نے پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاک چین تعلقات باہمی احترام کی بنیا د پر استوار ہیں، عالمی برادری کو خطے میں امن واستحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کااعتراف کرنا چاہیے۔ چینی وزیر خارجہ نے سی پیک کو فراہم کردہ سیکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سیکیورٹی اقدامات کو سراہا۔

آرمی چیف نے دورہ کرنے اور پاکستان کی حمایت جاری رکھنے پر چینی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان عالمی محاذ آرائی کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہوا تاہم ملک کے اندر اور باہر امن و استحکام لانے کے لیے پرعزم ہیں۔



دوسری جانب چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی دیگر اہم چینی حکام کے ہمراہ دفتر خارجہ پہنچے جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا۔ مذاکرات کے پہلے مرحلے میں دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس کے بعد وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستانی جبکہ وانگ ای نے چینی وفد کی قیادت کی۔



مذاکرات میں خطے کی صورتحال، سی پیک، دونوں ملکوں کے درمیان معاشی و ثقافتی تعاون اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے اسٹریٹیجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سی پیک حکومت کی اولین ترجیح ہے کیونکہ سی پیک پاکستان کی سماجی اور معاشی ترقی کے لئے انتہائی اہم ہے۔ اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے وزیر اعظم عمران خان کو چین میں ہونے والی درآمدی اشیا کی بین الاقوامی نمائش میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی دعوت دی۔



مشترکہ پریس کانفرنس

ون آن ون ملاقات اور وفودکی سطح پر مذاکرات کے بعد پاک چین وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک چین دوستی کو عالمی طور پذیرائی حاصل ہے، پاکستان چین کے ساتھ مل کر عالمی فورمز پر کام کرتا رہے گا، مذاکرات میں دوطرفہ معاملات،غربت کے خاتمے اور روزگار میں اضافے پر بات ہوئی چینی وزیرخارجہ نے وزیراعظم عمران خان کو دورےکی دعوت دی ہے، ہم نے بھی چین کے صدر اور وزیراعظم کو پاکستان دورے کی دعوت دی ہے۔

'چین قابل اعتماد دوست'

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان چین کا قابل اعتماد دیرینہ دوست ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں جسے چین نے سراہا ہے، چین نے عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ پاکستان کی قربانیوں کو سراہے، پاکستان اپنی سرزمین دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دے گا۔

'پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے'

چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مستقبل کی بڑی منڈی اور ابھرتی ہوئی معیشت ہے، چین اپنی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو بہت اہمیت دیتاہے، سی پیک کے تحت پاکستان میں توانائی کے بنیادی منصوبے لگے، پاکستان کے ساتھ اسٹریٹیجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں، پاکستان کے دورے کا مقصد نئی حکومت سے رابطے بڑھانا ہے، شاہ محمود قریشی کے ساتھ ملاقات بہت مثبت رہی، پاکستان کے ساتھ ہر شعبے میں اپنا تعاون جاری رکھیں گے، چینی تعاون کا مقصد پاکستان میں تعلیم اور صحت کو بہتر بنانا ہے، دونوں ملکوں کے تعاون سے بیروزگاری کا خاتمہ ہوگا۔

واضح رہے کہ چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی گزشتہ روز تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے، ان کے ہمراہ وفد میں 3 دیگر وزرا اور اعلی ترین حکام بھی شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔