اسلام آباد میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن
غیر قانونی عمارتیں، شادی ہال اور پٹرول پمپ گرائے جا رہے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑی کارروائی جاری ہے جس میں غیر قانونی عمارتیں، شادی ہال اور پٹرول پمپ گرائے جا رہے ہیں۔
سی ڈی اے، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ڈیڑھ ہزار اہلکار اس کارروائی میں حصہ لے رہے ہیں۔ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے آپریشن کا جائزہ لینے کے لیے دورہ کیا۔ آپریشن کے دوران ایک غیر قانونی گھر میں مقیم خواتین نے گھر خالی کرنے سے انکار کردیا جس پر خواتین پولیس اہلکاروں نے گھر میں موجود خواتین کو حراست میں لے لیا۔ سی ڈی اے نے غیر قانونی رہائشگاہ سے متصل ایک مسجد بھی گرادی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ ملک میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں، تجاوزات کیخلاف کارروائی تبدیلی کا نشان ہے، آپریشن دو روز سے جاری ہے جس میں بلا امتیاز کارروائی کی جارہی ہے، 70 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور باقی 30 فیصد بھی جلد مکمل کرلیا جائے گا۔
[fb-post-embed url="https://www.facebook.com/TalagangDistrict/videos/332932633946168/"]
شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے، پولیس اور انتظامیہ میں قبضہ مافیا کی پشت پناہی کرنے والوں کو پکڑا جائے گا، جن لوگوں نے غلط لائسنس اور این او سی جاری کیے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، غیر قانونی اقدام اٹھانے والوں کیخلاف مقدمات درج اور گرفتاریاں ہوں گی، ایسا نظام لائیں گے کہ کسی کی جرات نہ ہو سرکاری زمین پر قبضہ کرے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ تجاوزات قائم کرنے والے ایک مافیا ہیں جو مل کر کام کرتے ہیں، قومی اثاثوں کو نقصان پہنچانے والے کسی بااثر کو رعایت نہیں دیں گے۔ انہوں نے عملے کو ہدایت کی کہ ذاتی نجش میں کسی کو نقصان نہ پہنچایا جائے، عام لوگوں اور ملازمین پر نہیں بلکہ اصل مالکان پر ہاتھ ڈالا جائے، اداروں کے اندر موجود کالی بھیڑوں پر بھی نظر رکھی جائے۔
سی ڈی اے، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ڈیڑھ ہزار اہلکار اس کارروائی میں حصہ لے رہے ہیں۔ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے آپریشن کا جائزہ لینے کے لیے دورہ کیا۔ آپریشن کے دوران ایک غیر قانونی گھر میں مقیم خواتین نے گھر خالی کرنے سے انکار کردیا جس پر خواتین پولیس اہلکاروں نے گھر میں موجود خواتین کو حراست میں لے لیا۔ سی ڈی اے نے غیر قانونی رہائشگاہ سے متصل ایک مسجد بھی گرادی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ ملک میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں، تجاوزات کیخلاف کارروائی تبدیلی کا نشان ہے، آپریشن دو روز سے جاری ہے جس میں بلا امتیاز کارروائی کی جارہی ہے، 70 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور باقی 30 فیصد بھی جلد مکمل کرلیا جائے گا۔
[fb-post-embed url="https://www.facebook.com/TalagangDistrict/videos/332932633946168/"]
شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے، پولیس اور انتظامیہ میں قبضہ مافیا کی پشت پناہی کرنے والوں کو پکڑا جائے گا، جن لوگوں نے غلط لائسنس اور این او سی جاری کیے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، غیر قانونی اقدام اٹھانے والوں کیخلاف مقدمات درج اور گرفتاریاں ہوں گی، ایسا نظام لائیں گے کہ کسی کی جرات نہ ہو سرکاری زمین پر قبضہ کرے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ تجاوزات قائم کرنے والے ایک مافیا ہیں جو مل کر کام کرتے ہیں، قومی اثاثوں کو نقصان پہنچانے والے کسی بااثر کو رعایت نہیں دیں گے۔ انہوں نے عملے کو ہدایت کی کہ ذاتی نجش میں کسی کو نقصان نہ پہنچایا جائے، عام لوگوں اور ملازمین پر نہیں بلکہ اصل مالکان پر ہاتھ ڈالا جائے، اداروں کے اندر موجود کالی بھیڑوں پر بھی نظر رکھی جائے۔