اٹلی میں الہامی کتاب’’توریت‘‘ کا قدیم ترین نسخہ دریافت
امریکہ اور اٹلی کے ماہرین کے مطابق بلوگنا یونیورسٹی میں موجود توریت کا ینسخہ سنہ 1155 سے 1225 کے درمیان لکھا گیا۔
اٹلی کی یونیورسٹی آف بلوگنا کے ایک پروفیسر کا کہنا ہے کہ انہیں الہامی کتاب توریت کا دنیا کا سب سے قدیم ترین مکمل نسخہ ملا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق عبرانی کے پروفیسر مورو پیرانی کے مطابق بلوگنا یونیورسٹی کی لائبریری میں 100 سال سے موجود نسخہ پر امریکا اور اٹلی کے ماہرین نے تحقیقات کیں جن میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان کے پاس موجود توریت کا یہ نسخہ سنہ 1155 سے 1225 کے درمیان لکھا گیا،پروفیسر موروپیرانی کے مطابق اس سے قبل توریت کے نسخے کے حوالے سے یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ یہ 17 ویں صدی عیسویں میں لکھا گیا تھا کیونکہ 1889 میں بلوگنا یونیورسٹی کے ایک یہودی لائبریرین نے اس پر "سوالیہ نشان کے ساتھ 17 ویں صدی" درج کیا تھا۔
پروفیسر مورو پیرانی کا کہنا ہے کہ جب میں نے اس نسخے کو دیکھا تو مجھے شبہ ہوا کہ اس نسخے کی تحریر کا انداز 17 ویں صدی سے کافی پرانا ہے جس پر میں نے اس کی کاربن ڈیٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا اور یہ بات سامنے آئی کہ یہ نسخہ سنہ 1155 سے 1225 کے درمیان لکھا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق عبرانی کے پروفیسر مورو پیرانی کے مطابق بلوگنا یونیورسٹی کی لائبریری میں 100 سال سے موجود نسخہ پر امریکا اور اٹلی کے ماہرین نے تحقیقات کیں جن میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان کے پاس موجود توریت کا یہ نسخہ سنہ 1155 سے 1225 کے درمیان لکھا گیا،پروفیسر موروپیرانی کے مطابق اس سے قبل توریت کے نسخے کے حوالے سے یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ یہ 17 ویں صدی عیسویں میں لکھا گیا تھا کیونکہ 1889 میں بلوگنا یونیورسٹی کے ایک یہودی لائبریرین نے اس پر "سوالیہ نشان کے ساتھ 17 ویں صدی" درج کیا تھا۔
پروفیسر مورو پیرانی کا کہنا ہے کہ جب میں نے اس نسخے کو دیکھا تو مجھے شبہ ہوا کہ اس نسخے کی تحریر کا انداز 17 ویں صدی سے کافی پرانا ہے جس پر میں نے اس کی کاربن ڈیٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا اور یہ بات سامنے آئی کہ یہ نسخہ سنہ 1155 سے 1225 کے درمیان لکھا گیا ہے۔