ورلڈ ہاکی سیریز 29 جون کو پاکستان کا ملائیشیا سے پہلا مقابلہ
اگلے روز انگلینڈ سے ٹکراؤ، 2 جولائی کو روس سے سامنا ہوگا،کیمپ میں طلب شدہ کھلاڑیوں نے ایبٹ آباد میں رپورٹ کر دی
ورلڈ ہاکی سیریز کے شیڈول کا اعلان کر دیا گیا، ملائیشیا میں29 جون سے7جولائی تک شیڈول ایونٹ میں مجموعی طور پر8 ٹیمیں شرکت کریں گی۔
تاحال 7 ٹیموں نے کوالیفائی کرلیا جبکہ مزید ایک کی جگہ خالی ہے، شریک سائیڈزکو4، 4 کے2 گروپس میں تقسیم کیا گیا،اے میں ارجنٹائن، جرمنی، کوریا اور کوالیفائنگ ٹیم جبکہ گروپ بی میں انگلینڈ، ملائیشیا، پاکستان اور روس شامل ہیں۔ ہر روز لیگ کے4، 4 میچز رکھے گئے ہیں،افتتاحی مقابلہ جرمنی اور ارجنٹائن کے درمیان ہو گا،اسی روز پاکستان کا سامنا میزبان ملائیشیا سے ہونا ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم روس اور کورین سائیڈکوالیفائر کیخلاف ایکشن میں دکھائی دے گی۔ 30 جون کو ارجنٹائن کا میچ کوالیفائرسے ہوگا، کورین سائیڈ جرمنی کے خلاف میدان میں اترے گی، پاکستان کا سامنا انگلینڈ کے ساتھ ہوگا جبکہ روسی ٹیم ملائیشیا کے خلاف ایکشن میں دکھائی دے گی۔
ایک دن آرام کے بعد 2 جولائی کو جرمنی کا میچ کوالیفائر ٹیم کے ساتھ ہوگا،ارجنٹائن وکوریا، انگلینڈ و ملائیشیا اور پاکستان و روس بھی آمنے سامنے ہوں گے۔ 4 جولائی سے کوارٹر فائنلزکا آغاز ہوگا، سیمی فائنلز 6 اور فائنل 7 جولائی کو کھیلا جائے گا۔ دریں اثنا ورلڈ ہاکی لیگ کے کیمپ میں طلب کردہ پاکستانی کھلاڑیوں نے رپورٹ کر دی، تیاریوں کا باقاعدہ آغاز جمعرات سے ہوگا۔
ایبٹ آباد میں رپورٹ کرنے والوں میں عمران شاہ، عمران بٹ، محمد عمران، محمد رضوان سینئر، فرید احمد، راشد محمود، محمد وقاص، شفقت رسول، عبدالحسیم خان، محمدعتیق، وسیم احمد، محمد کاشف علی، شکیل عباسی، محمد عرفان، محمد سلیم حسین، طلال خالد، سید سبطین رضا، عامر شہزاد، محمد عمران جونیئر، مزمل اسحاق بھٹی، کاشف علی، ارسلان قدیر، محمد زبیر، ذوہیب اشرف، یاسر شیر اور ایوب علی شامل ہیں، ٹرینر عدنان ذاکر نے بھی کیمپ جوائن کر لیا۔
پی ایچ ایف نے پہلی مرتبہ ٹیم کیلیے ٹرینر کا تقررکیا ہے۔کیمپ 15 جون تک جاری رہے گا جبکہ دوسرے مرحلے میں کھلاڑی کراچی میں ٹریننگ کریں گے۔ علاوہ ازیں چیف کوچ اختر رسول کا کہنا ہے کہ 2،3 ماہ بعد کیمپ لگ رہا ہے جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو تمام شعبوں میں سخت محنت کرانے کی ضرورت ہوگی۔ نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ لاہور اور کراچی کا موسم خاصا گرم ہے،اگر ہم وہاں کیمپ لگاتے تو کھلاڑیوں کو فائدے کے بجائے نقصان ہی ہوتا،اس وقت ٹریننگ کیلیے ایبٹ آباد سے بہتر اور کوئی جگہ نہیں ہو سکتی۔
ایک سوال پر 1982 ورلڈ کپ کے فاتح کپتان نے کہا کہ ورلڈ ہاکی سیریز ایک طرح کا ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ بھی ہے، ہم ہر وہ طریقہ آزمائیں گے جس کی بدولت گرین شرٹس براہ راست میگا ایونٹ تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکیں، ماہر غذائیات اور ٹرینر عدنان ذاکر کی تقرری بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اختر رسول نے کہا کہ پاکستان کے پول میں شامل ٹیمیں آسان نہیں لیکن ہم فٹنس سمیت تمام شعبوں میں پلیئرز کو ایسی محنت کرائیں گے کہ وہ ہر حریف کیخلاف عمدہ کھیل کا مظاہرہ کر سکیں۔
تاحال 7 ٹیموں نے کوالیفائی کرلیا جبکہ مزید ایک کی جگہ خالی ہے، شریک سائیڈزکو4، 4 کے2 گروپس میں تقسیم کیا گیا،اے میں ارجنٹائن، جرمنی، کوریا اور کوالیفائنگ ٹیم جبکہ گروپ بی میں انگلینڈ، ملائیشیا، پاکستان اور روس شامل ہیں۔ ہر روز لیگ کے4، 4 میچز رکھے گئے ہیں،افتتاحی مقابلہ جرمنی اور ارجنٹائن کے درمیان ہو گا،اسی روز پاکستان کا سامنا میزبان ملائیشیا سے ہونا ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم روس اور کورین سائیڈکوالیفائر کیخلاف ایکشن میں دکھائی دے گی۔ 30 جون کو ارجنٹائن کا میچ کوالیفائرسے ہوگا، کورین سائیڈ جرمنی کے خلاف میدان میں اترے گی، پاکستان کا سامنا انگلینڈ کے ساتھ ہوگا جبکہ روسی ٹیم ملائیشیا کے خلاف ایکشن میں دکھائی دے گی۔
ایک دن آرام کے بعد 2 جولائی کو جرمنی کا میچ کوالیفائر ٹیم کے ساتھ ہوگا،ارجنٹائن وکوریا، انگلینڈ و ملائیشیا اور پاکستان و روس بھی آمنے سامنے ہوں گے۔ 4 جولائی سے کوارٹر فائنلزکا آغاز ہوگا، سیمی فائنلز 6 اور فائنل 7 جولائی کو کھیلا جائے گا۔ دریں اثنا ورلڈ ہاکی لیگ کے کیمپ میں طلب کردہ پاکستانی کھلاڑیوں نے رپورٹ کر دی، تیاریوں کا باقاعدہ آغاز جمعرات سے ہوگا۔
ایبٹ آباد میں رپورٹ کرنے والوں میں عمران شاہ، عمران بٹ، محمد عمران، محمد رضوان سینئر، فرید احمد، راشد محمود، محمد وقاص، شفقت رسول، عبدالحسیم خان، محمدعتیق، وسیم احمد، محمد کاشف علی، شکیل عباسی، محمد عرفان، محمد سلیم حسین، طلال خالد، سید سبطین رضا، عامر شہزاد، محمد عمران جونیئر، مزمل اسحاق بھٹی، کاشف علی، ارسلان قدیر، محمد زبیر، ذوہیب اشرف، یاسر شیر اور ایوب علی شامل ہیں، ٹرینر عدنان ذاکر نے بھی کیمپ جوائن کر لیا۔
پی ایچ ایف نے پہلی مرتبہ ٹیم کیلیے ٹرینر کا تقررکیا ہے۔کیمپ 15 جون تک جاری رہے گا جبکہ دوسرے مرحلے میں کھلاڑی کراچی میں ٹریننگ کریں گے۔ علاوہ ازیں چیف کوچ اختر رسول کا کہنا ہے کہ 2،3 ماہ بعد کیمپ لگ رہا ہے جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو تمام شعبوں میں سخت محنت کرانے کی ضرورت ہوگی۔ نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ لاہور اور کراچی کا موسم خاصا گرم ہے،اگر ہم وہاں کیمپ لگاتے تو کھلاڑیوں کو فائدے کے بجائے نقصان ہی ہوتا،اس وقت ٹریننگ کیلیے ایبٹ آباد سے بہتر اور کوئی جگہ نہیں ہو سکتی۔
ایک سوال پر 1982 ورلڈ کپ کے فاتح کپتان نے کہا کہ ورلڈ ہاکی سیریز ایک طرح کا ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ بھی ہے، ہم ہر وہ طریقہ آزمائیں گے جس کی بدولت گرین شرٹس براہ راست میگا ایونٹ تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکیں، ماہر غذائیات اور ٹرینر عدنان ذاکر کی تقرری بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اختر رسول نے کہا کہ پاکستان کے پول میں شامل ٹیمیں آسان نہیں لیکن ہم فٹنس سمیت تمام شعبوں میں پلیئرز کو ایسی محنت کرائیں گے کہ وہ ہر حریف کیخلاف عمدہ کھیل کا مظاہرہ کر سکیں۔