قومی اسمبلی 2 پنجاب کی 7 نشستوں پر دوبارہ گنتی اور انگوٹھے چیک کرنے کا حکم
سندھ کے2قومی، 2صوبائی حلقوں میں مبینہ دھاندلی کیخلاف درخواست سماعت کیلیے منظور،این اے 37 سے ساجدطوری کامیاب قرار
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی2اورپنجاب اسمبلی کی 7 نشستوںپردوبارہ گنتی اورفنگرپرنٹس چیک کرانے کاحکم دے دیا۔
بدھ کوالیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 9راولپنڈی، پی پی39 خوشاب، پی پی 43 میانوالی، پی پی205 جلال پور، پی پی257 مظفرگڑھ، پی پی155 اورپی پی156 میںدھاندلی کے الزامات پردوبارہ گنتی اورفنگرپرنٹس کی تصدیق کرانے کاحکم دیاہے۔دوسری جانب قومی اسمبلی کے 2حلقوںبشمول حلقہ این اے125 میںبھی دوبارہ گنتی اورفنگرپرنٹس چیک کیے جائیںگے۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے این اے 125 میں مبینہ دھاندلی کیخلاف کئی روزاحتجاجی دھرنے دیے اورمظاہرے کیے تھے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے125 سے مسلم لیگ ن کے امیدوارخواجہ سعدرفیق کامیاب قرارپائے تھے جبکہ قائم مقام چیف الیکشن کمشنرجسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہاہے کہ بلوچستان کے90فیصدعلاقوں میں انتخابات صاف وشفاف ہوئے، محض 10فیصدعلاقوںسے دھاندلی کی شکایات ملی ہیں۔ بدھ کواسلام آبادسے کوئٹہ پہنچنے کے بعدایئرپورٹ پرمیڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ دھاندلی کی شکایات کودورکرنے کیلیے ٹربیونلزکی تعدادمیںاضافہ کردیاہے۔ یہ ٹربیونلز120دن کے اندراپنا فیصلہ سنائیں گے ۔ علاوہ ازیںالیکشن کمیشن نے فاٹاسے قومی اسمبلی کے حلقے این اے37 سے امیدوارساجد طوری کوکامیاب قراردیتے ہوئے ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کردیاہے۔
اس حلقے میںمدمقابل امیدوارکی درخواست پرووٹوںکی دوبارہ گنتی کاحکم دیاگیاتھا۔ سندھ اسمبلی کی خواتین کی مخصوص نشست پرپاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کی خیرالنساکارکن سندھ اسمبلی کانوٹیفکیشن جاری کردیاہے۔ یہ نشست شگفتہ جمانی کے استعفیٰ سے خالی قراردی گئی تھی ۔دریںاثناء سندھ کے قومی اسمبلی کے حلقوںاین اے 233اور232اورصوبائی اسمبلی کے حلقوںپی ایس77اور76میں مبینہ دھاندلیوںکیخلاف مسلم لیگ ن کے امیدوارلیاقت جتوئی کی درخواست کوسماعت کیلیے منظورکرتے ہوئے فل کمیشن بنانے کاحکم جاری کردیاگیاہے اوراس حوالے سے الیکشن کمیشن نے تمام فریقین کو10جون کوطلب کرلیاہے۔
بدھ کوالیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 9راولپنڈی، پی پی39 خوشاب، پی پی 43 میانوالی، پی پی205 جلال پور، پی پی257 مظفرگڑھ، پی پی155 اورپی پی156 میںدھاندلی کے الزامات پردوبارہ گنتی اورفنگرپرنٹس کی تصدیق کرانے کاحکم دیاہے۔دوسری جانب قومی اسمبلی کے 2حلقوںبشمول حلقہ این اے125 میںبھی دوبارہ گنتی اورفنگرپرنٹس چیک کیے جائیںگے۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے این اے 125 میں مبینہ دھاندلی کیخلاف کئی روزاحتجاجی دھرنے دیے اورمظاہرے کیے تھے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے125 سے مسلم لیگ ن کے امیدوارخواجہ سعدرفیق کامیاب قرارپائے تھے جبکہ قائم مقام چیف الیکشن کمشنرجسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہاہے کہ بلوچستان کے90فیصدعلاقوں میں انتخابات صاف وشفاف ہوئے، محض 10فیصدعلاقوںسے دھاندلی کی شکایات ملی ہیں۔ بدھ کواسلام آبادسے کوئٹہ پہنچنے کے بعدایئرپورٹ پرمیڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ دھاندلی کی شکایات کودورکرنے کیلیے ٹربیونلزکی تعدادمیںاضافہ کردیاہے۔ یہ ٹربیونلز120دن کے اندراپنا فیصلہ سنائیں گے ۔ علاوہ ازیںالیکشن کمیشن نے فاٹاسے قومی اسمبلی کے حلقے این اے37 سے امیدوارساجد طوری کوکامیاب قراردیتے ہوئے ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کردیاہے۔
اس حلقے میںمدمقابل امیدوارکی درخواست پرووٹوںکی دوبارہ گنتی کاحکم دیاگیاتھا۔ سندھ اسمبلی کی خواتین کی مخصوص نشست پرپاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کی خیرالنساکارکن سندھ اسمبلی کانوٹیفکیشن جاری کردیاہے۔ یہ نشست شگفتہ جمانی کے استعفیٰ سے خالی قراردی گئی تھی ۔دریںاثناء سندھ کے قومی اسمبلی کے حلقوںاین اے 233اور232اورصوبائی اسمبلی کے حلقوںپی ایس77اور76میں مبینہ دھاندلیوںکیخلاف مسلم لیگ ن کے امیدوارلیاقت جتوئی کی درخواست کوسماعت کیلیے منظورکرتے ہوئے فل کمیشن بنانے کاحکم جاری کردیاگیاہے اوراس حوالے سے الیکشن کمیشن نے تمام فریقین کو10جون کوطلب کرلیاہے۔