ملک بھر میں طویل لوڈشیڈنگ پانی نایاب بہاولپورمظفر آباد میں مظاہرےگرمی سے مزید 4 افراد جاں بحق
لاہور،ملتان میں12دیگر شہروں اور دیہات میں بجلی بندش کا دورانیہ 16سے22گھنٹےتک ریکارڈ کیا گیا،کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے.
ملک بھر میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس کیخلاف مظفر آباد اور بہاولپور میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
بہاولپور میں اسلامیہ یونیورسٹی کے سیکڑوں طلبہ نے دھرنا دیا۔ ادھر ڈسکہ میں معمر خاتون اندھیرے کے باعث چھت سے گر کر جاں بحق ہو گئی جبکہ گرمی نے مزید 4 افراد کی جان لے لی۔ لاہور میں شیڈول کے مطابق 12گھنٹے بجلی بند رکھی گئی، انڈسٹریل سیکٹر کو 8گھنٹے بجلی فراہم کی گئی جبکہ پنجاب کے دیگر شہروں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14سے 16گھنٹے ریکارڈ کیا گیا۔ادھر جنوبی پنجاب میں دیہی علاقے بدستور 20 سے 22 گھنٹے تک بجلی سے محروم رہے جبکہ ملتان میں 12گھنٹے بجلی بند رکھی گئی۔ بہاولپور میں اسلامیہ یونیورسٹی ہوسٹلز کے سیکڑوں طلبا وطالبات نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور یونیورسٹی گیٹ کے سامنے دھرنا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شدید لوڈشیڈنگ کے باعث پانی نایاب ہو چکا ہے جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ نے دو ہفتے قبل خراب ہونیوالے جنریٹرز کو بھی تاحال ٹھیک نہیں کرایا۔ قصور، شیخوپورہ، فیصل آباد، سرگودھا، وہاڑی، جام پور، کوٹ ادو، بوریوالہ میں بھی 18گھنٹے تک لوڈشیڈنگ سے لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی اور کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ طلبہ کو امتحانات کی تیاری میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ دریں اثنا ن لیگ کی قیادت نے ملک بھر میں کراچی سے خیبرپختوانخوا تک یکساں لوڈشیڈنگ کی حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔
واپڈا حکام کے مطابق بجلی کے بحران پر ن لیگ کی قیادت کو تفصیلی بریفنگ دی جاچکی ہے۔ نئے شیڈول کے مطابق ملک بھر میں 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جائے گی۔ اس کا باقاعدہ اعلان میاں نواز شریف وزیراعظم کا حلف اٹھانے کے بعد کریں گے۔ حکمت عملی کے تحت بڑے لوگوں کو بھی استثنیٰ نہیں ملے گا۔ تمام پاور ہائوسز کو ان کی استعداد کے مطابق چلایا جائے گا اور وزیراعظم عوام سے بجلی کی بچت کی بھی اپیل کریں گے۔
بہاولپور میں اسلامیہ یونیورسٹی کے سیکڑوں طلبہ نے دھرنا دیا۔ ادھر ڈسکہ میں معمر خاتون اندھیرے کے باعث چھت سے گر کر جاں بحق ہو گئی جبکہ گرمی نے مزید 4 افراد کی جان لے لی۔ لاہور میں شیڈول کے مطابق 12گھنٹے بجلی بند رکھی گئی، انڈسٹریل سیکٹر کو 8گھنٹے بجلی فراہم کی گئی جبکہ پنجاب کے دیگر شہروں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14سے 16گھنٹے ریکارڈ کیا گیا۔ادھر جنوبی پنجاب میں دیہی علاقے بدستور 20 سے 22 گھنٹے تک بجلی سے محروم رہے جبکہ ملتان میں 12گھنٹے بجلی بند رکھی گئی۔ بہاولپور میں اسلامیہ یونیورسٹی ہوسٹلز کے سیکڑوں طلبا وطالبات نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور یونیورسٹی گیٹ کے سامنے دھرنا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شدید لوڈشیڈنگ کے باعث پانی نایاب ہو چکا ہے جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ نے دو ہفتے قبل خراب ہونیوالے جنریٹرز کو بھی تاحال ٹھیک نہیں کرایا۔ قصور، شیخوپورہ، فیصل آباد، سرگودھا، وہاڑی، جام پور، کوٹ ادو، بوریوالہ میں بھی 18گھنٹے تک لوڈشیڈنگ سے لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی اور کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ طلبہ کو امتحانات کی تیاری میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ دریں اثنا ن لیگ کی قیادت نے ملک بھر میں کراچی سے خیبرپختوانخوا تک یکساں لوڈشیڈنگ کی حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔
واپڈا حکام کے مطابق بجلی کے بحران پر ن لیگ کی قیادت کو تفصیلی بریفنگ دی جاچکی ہے۔ نئے شیڈول کے مطابق ملک بھر میں 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جائے گی۔ اس کا باقاعدہ اعلان میاں نواز شریف وزیراعظم کا حلف اٹھانے کے بعد کریں گے۔ حکمت عملی کے تحت بڑے لوگوں کو بھی استثنیٰ نہیں ملے گا۔ تمام پاور ہائوسز کو ان کی استعداد کے مطابق چلایا جائے گا اور وزیراعظم عوام سے بجلی کی بچت کی بھی اپیل کریں گے۔