برطانوی فوج نے 90 افغان شہریوں کو حراست میں رکھنے کا اعتراف کردیا
صوبہ ہلمند میں برطانیہ کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے، حراست غیر قانونی ، بہت سے بغیر کسی الزام قید ہیں،وکلا.
برطانیہ کے وزیرِ دفاع نے افغانستان کے صوبے ہلمند میں برطانوی فوج کے کیمپ میں 90 افغان شہریوں کو حراست میں رکھنے کا اعتراف کیا ہے۔
افغانستان میں برطانوی افواج پر غیر قانونی طور پر کم از کم 90 افغان شہریوں کو حراست میں رکھنے کا الزام ہے۔ ان میں سے8 افغانیوں کے برطانوی وکلاء نے کہا ہے کہ ان کے مؤکلوں میں سے بعض کو تو14 ماہ تک خفیہ فوجی مرکز کے اندر بغیر کسی الزام کے قید رکھا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اب جبکہ لوگوں کو گوانتاناموبے کے بارے میں معلوم ہے وہ برطانیہ کی عدالتِ عالیہ سے اس بات کی امید رکھتے ہیں کہ وہ ان کو رہائی دلوائے۔ انھوں نے کہا ہے کہ یہ حراست غیر قانونی اور ناجائز ہے۔
افغانستان میں برطانوی افواج پر غیر قانونی طور پر کم از کم 90 افغان شہریوں کو حراست میں رکھنے کا الزام ہے۔ ان میں سے8 افغانیوں کے برطانوی وکلاء نے کہا ہے کہ ان کے مؤکلوں میں سے بعض کو تو14 ماہ تک خفیہ فوجی مرکز کے اندر بغیر کسی الزام کے قید رکھا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اب جبکہ لوگوں کو گوانتاناموبے کے بارے میں معلوم ہے وہ برطانیہ کی عدالتِ عالیہ سے اس بات کی امید رکھتے ہیں کہ وہ ان کو رہائی دلوائے۔ انھوں نے کہا ہے کہ یہ حراست غیر قانونی اور ناجائز ہے۔