نواز شریف مریم اور صفدر کی پیرول پر رہائی میں 5 روز کی توسیع
محکمہ داخلہ پنجاب نے جاتی امرا کے 3 کمروں کو سب جیل قرار دے دیا ہے
سابق وزیراعظم نواز شریف، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی پیرول پر رہائی میں 5 روز کی توسیع کردی گئی ہے۔
حکومت پنجاب نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی پیرول پر رہائی میں 5 روز کی توسیع کی منظوری دے دی ہے۔ بیگم کلثوم نواز کی تجہیز و تدفین میں شرکت کے لیے رات گئے تینوں افراد کو اڈیالہ جیل سے 12 گھنٹے کے لیے پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے آج پیرول پر رہائی کی مدت میں توسیع کی سمری وزیراعلی آفس کو ارسال کی جس کی منظوری دے دی گئی ہے۔
گزشتہ روز صدر (ن) لیگ شہباز شریف نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو 5 روز کے لیے پیرول پر رہا کرنے کی درخواست کی تھی کیونکہ میت لندن سے واپس لانے اور تدفین میں کم از کم 3 دن لگیں گے تاہم پنجاب حکومت نے ابتدائی طور پر تینوں افراد کو 12 گھنٹے کے لیے رہائی کی اجازت دی تھی جس میں اب مزید 5 روز کی توسیع کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے جاتی امرا کے تین کمروں کو سب جیل قرار دے دیا ہے جس کی وجہ سے تینوں افراد اپنے اپنے کمروں میں محدود رہنے اور جیل قوائد کے پابند ہیں۔ تینوں کو ایک دوسرے کے کمرے میں جانے کے لیے بھی جیل حکام کی اجازت درکار ہے۔ نواز شریف اور اہل خانہ کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے جاتی امرا کی سیکیورٹی پر بھاری نفری تعینات ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اپنی مرحومہ بھابھی کلثوم نواز کی میت وطن واپس لانے کے لیے لاہور سے قومی ایئر لائن کی پرواز پی کے 758 کے ذریعے لندن روانہ ہوگئے ہیں۔ وہ کلثوم نواز کی میت کے ہمراہ جمعہ کے روز لاہور واپس پہنچیں گے۔ شہباز شریف اور دیگر اہل خانہ میت کے ہمراہ پاکستان آئیں گے۔
ادھر کلثوم نواز کے دونوں بیٹے حسین اور حسن نواز اپنی والدہ کی تدفین میں شرکت نہیں کرسکیں گے، عدالتوں سے اشتہاری قرار دئیے جانے کے پیش نظر شریف خاندان کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے، وہ جمعرات کو لندن میں اپنی والدہ کی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد میت کو شہباز شریف کی ہمراہ لاہور روانہ کر دیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کا کینسر کے باعث لندن کے اسپتال میں انتقال ہوگیا تھا۔ ان کی نمازِجنازہ جمعرات کو لندن میں ریجنٹ پارک مسجد میں ادا کی جائے گی۔
حکومت پنجاب نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی پیرول پر رہائی میں 5 روز کی توسیع کی منظوری دے دی ہے۔ بیگم کلثوم نواز کی تجہیز و تدفین میں شرکت کے لیے رات گئے تینوں افراد کو اڈیالہ جیل سے 12 گھنٹے کے لیے پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے آج پیرول پر رہائی کی مدت میں توسیع کی سمری وزیراعلی آفس کو ارسال کی جس کی منظوری دے دی گئی ہے۔
گزشتہ روز صدر (ن) لیگ شہباز شریف نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو 5 روز کے لیے پیرول پر رہا کرنے کی درخواست کی تھی کیونکہ میت لندن سے واپس لانے اور تدفین میں کم از کم 3 دن لگیں گے تاہم پنجاب حکومت نے ابتدائی طور پر تینوں افراد کو 12 گھنٹے کے لیے رہائی کی اجازت دی تھی جس میں اب مزید 5 روز کی توسیع کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے جاتی امرا کے تین کمروں کو سب جیل قرار دے دیا ہے جس کی وجہ سے تینوں افراد اپنے اپنے کمروں میں محدود رہنے اور جیل قوائد کے پابند ہیں۔ تینوں کو ایک دوسرے کے کمرے میں جانے کے لیے بھی جیل حکام کی اجازت درکار ہے۔ نواز شریف اور اہل خانہ کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے جاتی امرا کی سیکیورٹی پر بھاری نفری تعینات ہے۔
شہباز شریف کلثوم نواز کی میت وطن لائیں گے
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اپنی مرحومہ بھابھی کلثوم نواز کی میت وطن واپس لانے کے لیے لاہور سے قومی ایئر لائن کی پرواز پی کے 758 کے ذریعے لندن روانہ ہوگئے ہیں۔ وہ کلثوم نواز کی میت کے ہمراہ جمعہ کے روز لاہور واپس پہنچیں گے۔ شہباز شریف اور دیگر اہل خانہ میت کے ہمراہ پاکستان آئیں گے۔
حسن اور حسین نواز والدہ کی تدفین میں شرکت نہیں کریں گے
ادھر کلثوم نواز کے دونوں بیٹے حسین اور حسن نواز اپنی والدہ کی تدفین میں شرکت نہیں کرسکیں گے، عدالتوں سے اشتہاری قرار دئیے جانے کے پیش نظر شریف خاندان کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے، وہ جمعرات کو لندن میں اپنی والدہ کی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد میت کو شہباز شریف کی ہمراہ لاہور روانہ کر دیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کا کینسر کے باعث لندن کے اسپتال میں انتقال ہوگیا تھا۔ ان کی نمازِجنازہ جمعرات کو لندن میں ریجنٹ پارک مسجد میں ادا کی جائے گی۔