این سری نواسن کے لیے کرسی بچانا مشکل ہوگیا
بورڈ خازن نے مستعفی ہونے کی دھمکی دیدی، شرد پوار اور ایسوسی ایشنز بھی مخالف
بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر این سری نواسن کے لیے کرسی بچانا مشکل ہوگیا۔
مستعفی ہونے کے دباؤ میں اضافہ ہونے لگا، بی سی سی آئی اور آئی سی سی کے سابق صدر شردپوار نے بھی عہدے چھوڑنے کا مطالبہ کردیا، بورڈ کے خازن اجے شیکر نے بطور احتجاج خود استعفیٰ دینے کی دھمکی دے دی۔ تفصیلات کے مطابق جب سے سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن اسپاٹ فکسنگ کیس میں گرفتار ہوئے ان پر مستعفی ہونے کے لیے دباؤ میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہا ہے، بی سی سی آئی اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سابق صدر شردپوار نے بھی ان سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب اسٹیٹ ایسوسی ایشنز بھی ان کی حمایت سے دستبردار ہورہی ہیں، گواکرکٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر شیکھر سالکر کا کہا ہے کہ سری نواسن کو مستعفی ہونا چاہیے، اس کے سوا اور کوئی آپشن ہی نہیں ہے، جب آپ کا اپنا داماد ہی فکسنگ میں ملوث ہو تو آپ کس طرح کام جاری رکھ سکتے ہیں، جب تک وہ استعفیٰ نہیں دیتے شفاف تحقیقات ہو ہی نہیں سکتیں۔ اس سے قبل آسام کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر گوتم رائے نے بھی سری نواسن سے تحقیقات مکمل ہونے کے تک اپنے عہدے سے الگ ہونے کا مطالبہ کیا۔
بورڈ کے خازن اجے شیرک بھی ان کے مخالف ہوچکے، انھوں نے بطور احتجاج خود ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے پر غور شروع کردیا، ان کا کہنا ہے کہ میں دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہوں، اگر بورڈ نے اپنی بنیادی ذمہ داری کو مسلسل نظر انداز کیے رکھا تو میرے لیے اس کے ساتھ چل پانا مشکل ہوجائے گا، چند روز میںمیں اپنا ذہن بنالوں گا ، میں ذمہ داریوں سے بھاگ نہیں رہا ہوں مگر اپنی ساکھ کو بھی برباد نہیں کرنا چاہتا۔اس سے پہلے وزیر کھیل کی جانب سے بھی سری نواسن سے الگ ہونے کو کہا گیا تھا۔
مستعفی ہونے کے دباؤ میں اضافہ ہونے لگا، بی سی سی آئی اور آئی سی سی کے سابق صدر شردپوار نے بھی عہدے چھوڑنے کا مطالبہ کردیا، بورڈ کے خازن اجے شیکر نے بطور احتجاج خود استعفیٰ دینے کی دھمکی دے دی۔ تفصیلات کے مطابق جب سے سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن اسپاٹ فکسنگ کیس میں گرفتار ہوئے ان پر مستعفی ہونے کے لیے دباؤ میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہا ہے، بی سی سی آئی اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سابق صدر شردپوار نے بھی ان سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب اسٹیٹ ایسوسی ایشنز بھی ان کی حمایت سے دستبردار ہورہی ہیں، گواکرکٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر شیکھر سالکر کا کہا ہے کہ سری نواسن کو مستعفی ہونا چاہیے، اس کے سوا اور کوئی آپشن ہی نہیں ہے، جب آپ کا اپنا داماد ہی فکسنگ میں ملوث ہو تو آپ کس طرح کام جاری رکھ سکتے ہیں، جب تک وہ استعفیٰ نہیں دیتے شفاف تحقیقات ہو ہی نہیں سکتیں۔ اس سے قبل آسام کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر گوتم رائے نے بھی سری نواسن سے تحقیقات مکمل ہونے کے تک اپنے عہدے سے الگ ہونے کا مطالبہ کیا۔
بورڈ کے خازن اجے شیرک بھی ان کے مخالف ہوچکے، انھوں نے بطور احتجاج خود ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے پر غور شروع کردیا، ان کا کہنا ہے کہ میں دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہوں، اگر بورڈ نے اپنی بنیادی ذمہ داری کو مسلسل نظر انداز کیے رکھا تو میرے لیے اس کے ساتھ چل پانا مشکل ہوجائے گا، چند روز میںمیں اپنا ذہن بنالوں گا ، میں ذمہ داریوں سے بھاگ نہیں رہا ہوں مگر اپنی ساکھ کو بھی برباد نہیں کرنا چاہتا۔اس سے پہلے وزیر کھیل کی جانب سے بھی سری نواسن سے الگ ہونے کو کہا گیا تھا۔