
جمعرات کو وزیر اعظم نے سپریم کورٹ کی طرف سے جاری توہین عدالت کے نوٹس کا تحریری جواب جمع کراتے ہوئے اعلیٰ سرکاری افسران کے تبادلوں اور تقرریوں پر معذرت کی ہے اور موقف اپنایا ہے کہ وہ عدالت عظمٰی کا احترام اور عدلیہ کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں اور عدالت کی حکم عدولی کا سوچ بھی نہیں سکتے ۔

جواب میں کہا گیا ہے کہ نگران دور میں تمام تقرریوں اور تبادلوںکے احکامات واپس لیکر وہ عدالت کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ انیتا تراب کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمدکیاجائیگا اور عدالت کے ہر حکم پرعملدرآمدکو اپنی ذمے داری سمجھتے ہیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے نگراں وزیر اعظم کو اعلیٰ بیوروکریٹس کو قواعد سے ہٹ کر تبدیل کرنے پر انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔