بھارتی سائنس دان کو انصاف ملنے میں 24 سال لگ گئے
بھارتی سائنس دان کو 1994ء میں کیرالہ پولیس نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا
بھارتی سپریم کورٹ نے کیرالہ حکومت کو حکم دیا ہے کہ خلائی سائنس دان نمبی نارایانن کو جاسوسی کے جھوٹے مقدمات میں پھنسانے پر 5 لاکھ ہرجانہ دیا جائے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے کیرالہ حکومت کو حکم دیا ہے کہ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے سائنس دان نمبی نارایانن کو 5 لاکھ ہرجانہ ادا کیا جائے اور یہ رقم جھوٹا مقدمہ قائم کرنے والے پولیس افسران سے لی جائے گی۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اپنے حکم میں ہرجانے کی ادائیگی کے علاوہ ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جو سائنس دان کے خلاف جھوٹے مقدمات بنانے اور غلط تحقیقات کرنے والوں کا تعین اور سزا کی سفارش کرے گی۔
بھارتی خلائی تحقیقی ادارے کے سائنس دان کو 24 سال قبل دشمن ملک کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں کیرالہ پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ سائنس دان کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر جیل میں رکھا گیا جو نامور سائنس دان کی بدنامی اور اہل خانہ کی زندگیوں کے لیے خطرے کا باعث بنا تھا۔
سائنس دان نمبی نارایانن نے مقدمہ جھوٹا ثابت ہونے پر کیرالہ ہائی کورٹ میں ساکھ خراب کرنے پر پولیس اور تحقیقاتی ایجنسی کے اہل کاروں کے خلاف مقدمہ دائر کرکے ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا جسے ہائی کورٹ نے مسترد کردیا تھا جس پر سائنس دان نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔
واضح رہے کہ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن سے تعلق رکھنے والے سائنس دان نمبی نارایانن پر دشمن ملک کے لیے جاسوسی کا الزام لگا کر 1994ء میں حراست میں لیا گیا تھا تاہم یہ الزام غلط ثابت ہوا تھا۔ بھارت کے انسانی حقوق کے قومی ادارے نے پہلے ہی سائنس دان کو 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے کیرالہ حکومت کو حکم دیا ہے کہ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے سائنس دان نمبی نارایانن کو 5 لاکھ ہرجانہ ادا کیا جائے اور یہ رقم جھوٹا مقدمہ قائم کرنے والے پولیس افسران سے لی جائے گی۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اپنے حکم میں ہرجانے کی ادائیگی کے علاوہ ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جو سائنس دان کے خلاف جھوٹے مقدمات بنانے اور غلط تحقیقات کرنے والوں کا تعین اور سزا کی سفارش کرے گی۔
بھارتی خلائی تحقیقی ادارے کے سائنس دان کو 24 سال قبل دشمن ملک کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں کیرالہ پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ سائنس دان کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر جیل میں رکھا گیا جو نامور سائنس دان کی بدنامی اور اہل خانہ کی زندگیوں کے لیے خطرے کا باعث بنا تھا۔
سائنس دان نمبی نارایانن نے مقدمہ جھوٹا ثابت ہونے پر کیرالہ ہائی کورٹ میں ساکھ خراب کرنے پر پولیس اور تحقیقاتی ایجنسی کے اہل کاروں کے خلاف مقدمہ دائر کرکے ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا جسے ہائی کورٹ نے مسترد کردیا تھا جس پر سائنس دان نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔
واضح رہے کہ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن سے تعلق رکھنے والے سائنس دان نمبی نارایانن پر دشمن ملک کے لیے جاسوسی کا الزام لگا کر 1994ء میں حراست میں لیا گیا تھا تاہم یہ الزام غلط ثابت ہوا تھا۔ بھارت کے انسانی حقوق کے قومی ادارے نے پہلے ہی سائنس دان کو 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔