شریف فیملی کیخلاف ریفرنساحتساب جج نے ڈیپوٹیشن کی مدت پوری ہونے پرعہدہ چھوڑاترجمان ہائیکورٹ

جج کا تبادلہ تعیناتی کا عرصہ پورا ہونے کے باعث معمول کے مطابق کیا گیا۔

جج کا تبادلہ تعیناتی کا عرصہ پورا ہونے کے باعث معمول کے مطابق کیا گیا۔ فوٹو: فائل

لاہور ہائیکورٹ کے ترجمان نے بعض اخبارات میں گزشتہ روز شائع ہونے والی خبر کہ ''نامزد وزیراعظم نواز شریف، نامزد وزیراعلیٰ شہباز شریف اور انکی فیملی کیخلاف مبینہ کرپشن کے 3 ریفرنس حدیبیہ پیپرملز، رائے ونڈ محل اوراتفاق فاونڈری سننے والی احتساب عدالت نمبر4 راولپنڈی کے جج کو ہنگامی طور پرتبدیل کردیا گیا۔


نیاجج تعینات نہ ہونے کے باعث ان درخواستوں پرکوئی کارروائی نہیں ہوسکی'' کوغلط اور بے بنیاد قراردیتے ہوئے موقف اختیارکیاہے کہ کیونکہ جج کا تبادلہ تعیناتی کا عرصہ پورا ہونے کے باعث معمول کے مطابق کیا گیا۔لاہور ہائی کورٹ کے ترجمان کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبدالخالق کو مذکورہ عدالت میں مورخہ 15.05.2010 کو 3 سال کے لیے ڈیپوٹیشن پرتعینات کیا گیا تھا۔ اس لیے ڈیپوٹیشن کا عرصہ پورہ ہونے پرانھوں نے 14.05.2013 کومذکورہ عدالت کا چارج چھوڑ کرمزید احکامات کیلیے عدالت عالیہ میں رپورٹ کی۔ مندرجہ بالا حقائق کے تناظر میں اخباری رپورٹ حالات کی درست عکاسی نہیں کرتی کیونکہ مذکورہ جج نے معمول کے مطابق عدالت عالیہ میں رپورٹ کی۔ ریفرنسز پرمزید سماعت 26 جون کوہوگی۔
Load Next Story