سینٹرل جیل آپریشن چیف جسٹس نےجوڈیشل انکوائری کا پھرحکم دے دیا
چیف جسٹس نے سیشن جج حیدرآباد امجد علی بوھیو کو پابند کیا ہے کہ جوڈیشل انکوائری مکمل کرکے ذمے داران کی نشاندہی کریں.
HYDERABAD:
سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم نے گزشتہ دنوں سینٹرل جیل حیدرآباد میں آپریشن کے دوران ایک قیدی کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کی ایک مرتبہ پھر جوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس نے سیشن جج حیدرآباد امجد علی بوھیو کو پابند کیا ہے کہ جوڈیشل انکوائری مکمل کرکے ذمے داران کی نشاندہی کریں اور جلد ازجلد رپورٹ بھیجی جائے۔ اس سلسلے میں سیشن جج نے سپرنٹنڈنٹ جیل اور ایس ایس پی کو 17 اگست کو پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔
یاد رہے کہ سیشن جج حیدرآباد نے اس سلسلے میں سینٹرل جیل میں آپریشن کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے حکم سے جوڈیشل انکوائری کر کے42 سے زائد جیل افسران، اہلکار، قیدیوں اورصحافیوں کے بیانات قلمبند کرکے رپورٹ سندھ ہائی کورٹ کو بھیجی تھی۔
سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم نے گزشتہ دنوں سینٹرل جیل حیدرآباد میں آپریشن کے دوران ایک قیدی کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کی ایک مرتبہ پھر جوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس نے سیشن جج حیدرآباد امجد علی بوھیو کو پابند کیا ہے کہ جوڈیشل انکوائری مکمل کرکے ذمے داران کی نشاندہی کریں اور جلد ازجلد رپورٹ بھیجی جائے۔ اس سلسلے میں سیشن جج نے سپرنٹنڈنٹ جیل اور ایس ایس پی کو 17 اگست کو پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔
یاد رہے کہ سیشن جج حیدرآباد نے اس سلسلے میں سینٹرل جیل میں آپریشن کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے حکم سے جوڈیشل انکوائری کر کے42 سے زائد جیل افسران، اہلکار، قیدیوں اورصحافیوں کے بیانات قلمبند کرکے رپورٹ سندھ ہائی کورٹ کو بھیجی تھی۔