معاشی بحالی اور قانونی عملداری کیلیے سخت فیصلوں پر زور
پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، بہت انتظار کرلیا، حکومت اصلاحات کا عمل شروع کرے
QUETTA:
سنگاپور میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید حسن جاوید نے کہا ہے کہ چین اور دوسرے مخلص دوستوں کی مدد سے پاکستان کی معیشت کے ٹیک آف کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سفارتخانے کی میں اپنی رہائش پر بیرون ممالک میں مقیم ممتاز سرمایہ کاروں کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پاکستانی سفارتکار نے کہا کہ پاکستان کوئلہ، ہائیڈل، وائنڈ، سولر، شیل گیس سمیت کھربوں ڈالر کے معدنی، زرعی اور توانائی وسائل سے مالا مال ہے، آبادیاتی پروفائل، سیاحتی زمین، سمندری مال و دولت، متنوع موسم اور موسمی حالات، بہترین ثقافتی ورثے، لچکدار آبادی، سماجی سرمایہ، اسٹرٹیجک محل وقوع، ٹیلنٹ، انگریزی تعلیم، بیرون ممالک میں مقیم متحرک افرادی قوت، اعلیٰ توانائی ذرائع کے حامل ہمسایہ ممالک، قانونی نظام، سول سوسائٹی اور متحرک میڈیا کیساتھ پاکستان دنیا کا بہترین اور متبرک ملک ہے، اب سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
وفد نے حکومت پر زور دیا کہ تمام شعبوں میں اصلاحات کا بیڑہ اٹھائے، پاکستان نے بہت انتظار کیا، وقت آگیا ہے کہ گورننس اور معیشت کیلیے سخت فیصلے کیے جائیں، حکومتی معاملات، توانائی، ٹیکسوں کے نظام، تعلیم اور قانونی عملداری کو ترجیح دیتے ہوئے اصلاحات کا عمل شروع کیا جائے۔
سنگاپور میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید حسن جاوید نے کہا ہے کہ چین اور دوسرے مخلص دوستوں کی مدد سے پاکستان کی معیشت کے ٹیک آف کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سفارتخانے کی میں اپنی رہائش پر بیرون ممالک میں مقیم ممتاز سرمایہ کاروں کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پاکستانی سفارتکار نے کہا کہ پاکستان کوئلہ، ہائیڈل، وائنڈ، سولر، شیل گیس سمیت کھربوں ڈالر کے معدنی، زرعی اور توانائی وسائل سے مالا مال ہے، آبادیاتی پروفائل، سیاحتی زمین، سمندری مال و دولت، متنوع موسم اور موسمی حالات، بہترین ثقافتی ورثے، لچکدار آبادی، سماجی سرمایہ، اسٹرٹیجک محل وقوع، ٹیلنٹ، انگریزی تعلیم، بیرون ممالک میں مقیم متحرک افرادی قوت، اعلیٰ توانائی ذرائع کے حامل ہمسایہ ممالک، قانونی نظام، سول سوسائٹی اور متحرک میڈیا کیساتھ پاکستان دنیا کا بہترین اور متبرک ملک ہے، اب سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
وفد نے حکومت پر زور دیا کہ تمام شعبوں میں اصلاحات کا بیڑہ اٹھائے، پاکستان نے بہت انتظار کیا، وقت آگیا ہے کہ گورننس اور معیشت کیلیے سخت فیصلے کیے جائیں، حکومتی معاملات، توانائی، ٹیکسوں کے نظام، تعلیم اور قانونی عملداری کو ترجیح دیتے ہوئے اصلاحات کا عمل شروع کیا جائے۔