حقوق کیلیے ویونگ فیکٹریز کے مزدوروں کا مظاہرہ
علاج معالجے کی سہولت میسر نہیں، ای او بی آئی میں رجسٹرڈ نہیں کرایا جارہا
فیکٹری مزدوروں کے حقوق غضب کیے جانے کے خلاف ویونگ فیکٹریز ورکرز یونین ٹنڈوآدم کے تحت گاڑی کھاتہ سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی اور مظاہرہ کیا گیا۔
ملازمین مطالبات کی منظوری کے لیے شدید نعرے لگارہے تھے۔ مزدور رہنما محمد صدیق، محبوب علی قریشی ودیگر نے بتایا کہ ٹنڈو آدم میں مختلف فیکٹریوں میں ہزاروں ملازمین 8 گھنٹے سے زائد کام کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود انھیں لیبر قوانین کے تحت کسی بھی قسم کی کوئی سہولت میسر نہیں ، فیکٹری مالکان مزدوروں کے جائز حقوق غضب کررہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ مزدوروں کو علاج معالجے کی سہولت میسر نہیں جبکہ مزدروں کو ای او بی آئی میں بھی رجسٹرڈ نہیں کیا جارہا اور مزدوروں سے کئی گھنٹے کام لیے جانے کے بعد انھیں صرف چند ہزار روپے دے دیے جاتے ہیں جب کہ محکمہ لیبر کے مقامی افسران فیکٹری مالکان سے بھتہ حاصل کرکے اعلیٰ افسران کو مسائل سے آگاہ نہیں کرتے جس کے باعث مزدوروں کے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔ انھوں نے وزیراعلیٰ سندھ ، محکمہ لیبر سے اپیل کی ہے کہ مزدوروں کے جائز حقوق کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
ملازمین مطالبات کی منظوری کے لیے شدید نعرے لگارہے تھے۔ مزدور رہنما محمد صدیق، محبوب علی قریشی ودیگر نے بتایا کہ ٹنڈو آدم میں مختلف فیکٹریوں میں ہزاروں ملازمین 8 گھنٹے سے زائد کام کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود انھیں لیبر قوانین کے تحت کسی بھی قسم کی کوئی سہولت میسر نہیں ، فیکٹری مالکان مزدوروں کے جائز حقوق غضب کررہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ مزدوروں کو علاج معالجے کی سہولت میسر نہیں جبکہ مزدروں کو ای او بی آئی میں بھی رجسٹرڈ نہیں کیا جارہا اور مزدوروں سے کئی گھنٹے کام لیے جانے کے بعد انھیں صرف چند ہزار روپے دے دیے جاتے ہیں جب کہ محکمہ لیبر کے مقامی افسران فیکٹری مالکان سے بھتہ حاصل کرکے اعلیٰ افسران کو مسائل سے آگاہ نہیں کرتے جس کے باعث مزدوروں کے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔ انھوں نے وزیراعلیٰ سندھ ، محکمہ لیبر سے اپیل کی ہے کہ مزدوروں کے جائز حقوق کو تحفظ فراہم کیا جائے۔