جامعہ کراچیاساتذہ کو لیووانکیشمنٹ کی مد میں سوا 3 کروڑ روپے جاری
تدریسی عملے کولیووانکیشمنٹ کی ادائیگی کے بعدغیرتدریسی عملے کی جانب سے بھی لیووانکیشمنٹ کامطالبہ سامنے آرہا ہے.
جامعہ کراچی میں جاری بدترین مالی بحران اور 3 کروڑ روپے سے زائد ماہانہ بجٹ خسارے کے باوجود تدریسی عملے کو ''لیووانکیشمنٹ'' کی مد میں سوا 3 کروڑ روپے جاری کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ رقم چند روز قبل ہی جاری کی گئی ہے اور یونیورسٹی کا خزانہ خالی ہونے کے باوجود ایوننگ پروگرام میں طلبا کی فیسوں کی مد میں آنے والی رقم سے لیووانکیشمنٹ کی ادائیگی کردی گئی ہے، تدریسی عملے کولیووانکیشمنٹ کی ادائیگی کے بعدغیرتدریسی عملے کی جانب سے بھی لیووانکیشمنٹ کامطالبہ سامنے آرہا ہے جس کے بعد مالی خسارے سے دوچار جامعہ کراچی کی انتظامیہ مزیدالجھن کا شکارہوگئی اور غیر تدریسی عملے کے اس مطالبے کو ٹالنا مشکل ہوگیاہے۔
جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے تدریسی عملے کولیووانکیشنمٹ کی ادائیگی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب جامعہ کراچی ہرماہ تنخواہوں اورایچ ایس سی گرانٹ کے درمیان 3 کروڑروپے خسارے کاسامنا کررہی ہے، جامعہ کراچی کوایچ ای سی کی جانب سے ماہانہ 12کروڑروپے گرانٹ دی جارہی ہے اور یونیورسٹی صرف تنخواہوں کی مد میں ماہانہ 15کروڑ روپے سے زائد خرچ کررہی ہے جبکہ دیگر اخراجات اس کے علاوہ ہیں، قابل ذکرامریہ ہے کہ جامعہ کراچی میں تدریسی عملے کی حاضری کے ریکارڈکاکوئی نظام وضع نہیں ہے اس کے باوجود انھیں چھٹی نہ کرنے کے پیسے دے دیے جاتے ہیں۔
دوسری جانب جامعہ کراچی کے پڑوس میں واقع این ای ڈی یونیورسٹی نے جاری بدترین مالی بحران کے سبب تدریسی یاغیرتدریسی عملے کولیووانکیشمنٹ نہ دینے کااصولی فیصلہ کرلیا ہے ،این ای ڈی یونیورسٹی کے ایک افسرنے ''ایکسپریس''کوبتایاکہ ایک ایسے وقت میں جب یونیورسٹی میں 3بجے کے بعد ایئرکنڈیشن چلانے پر پابندی لگادی گئی ہے، افسران کو ٹیلیفون کے بلوں کی ادائیگی روک دی گئی ہے اورمیڈیکل کے سلسلے میں ملازمین کوحاصل مراعات میں کمی کرنے کے لیے کمیٹی پہلے ہی کام کررہی ہے ایسے وقت میں لیووانکیشمنٹ کی ادائیگی کس طرح کی جاسکتی ہے۔
یہ رقم چند روز قبل ہی جاری کی گئی ہے اور یونیورسٹی کا خزانہ خالی ہونے کے باوجود ایوننگ پروگرام میں طلبا کی فیسوں کی مد میں آنے والی رقم سے لیووانکیشمنٹ کی ادائیگی کردی گئی ہے، تدریسی عملے کولیووانکیشمنٹ کی ادائیگی کے بعدغیرتدریسی عملے کی جانب سے بھی لیووانکیشمنٹ کامطالبہ سامنے آرہا ہے جس کے بعد مالی خسارے سے دوچار جامعہ کراچی کی انتظامیہ مزیدالجھن کا شکارہوگئی اور غیر تدریسی عملے کے اس مطالبے کو ٹالنا مشکل ہوگیاہے۔
جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے تدریسی عملے کولیووانکیشنمٹ کی ادائیگی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب جامعہ کراچی ہرماہ تنخواہوں اورایچ ایس سی گرانٹ کے درمیان 3 کروڑروپے خسارے کاسامنا کررہی ہے، جامعہ کراچی کوایچ ای سی کی جانب سے ماہانہ 12کروڑروپے گرانٹ دی جارہی ہے اور یونیورسٹی صرف تنخواہوں کی مد میں ماہانہ 15کروڑ روپے سے زائد خرچ کررہی ہے جبکہ دیگر اخراجات اس کے علاوہ ہیں، قابل ذکرامریہ ہے کہ جامعہ کراچی میں تدریسی عملے کی حاضری کے ریکارڈکاکوئی نظام وضع نہیں ہے اس کے باوجود انھیں چھٹی نہ کرنے کے پیسے دے دیے جاتے ہیں۔
دوسری جانب جامعہ کراچی کے پڑوس میں واقع این ای ڈی یونیورسٹی نے جاری بدترین مالی بحران کے سبب تدریسی یاغیرتدریسی عملے کولیووانکیشمنٹ نہ دینے کااصولی فیصلہ کرلیا ہے ،این ای ڈی یونیورسٹی کے ایک افسرنے ''ایکسپریس''کوبتایاکہ ایک ایسے وقت میں جب یونیورسٹی میں 3بجے کے بعد ایئرکنڈیشن چلانے پر پابندی لگادی گئی ہے، افسران کو ٹیلیفون کے بلوں کی ادائیگی روک دی گئی ہے اورمیڈیکل کے سلسلے میں ملازمین کوحاصل مراعات میں کمی کرنے کے لیے کمیٹی پہلے ہی کام کررہی ہے ایسے وقت میں لیووانکیشمنٹ کی ادائیگی کس طرح کی جاسکتی ہے۔