عائشہ گلالئی نے کم عمر خاتون ایم این اے کا اعزاز حاصل کرلیا
عائشہ گلالئی نے بطور صحافی ٹرائبل یونین آف جرنلسٹ فاٹا کی رکن اورخواتین صحافیوں کی صدر رہیں
26 سالہ عائشہ گلالئی نے پہلی قبائلی خاتون رکن قومی اسمبلی کا اعزاز حاصل اور سب سے کم عمر خاتون رکن قومی اسمبلی بننے کا ریکاڈ بھی بنایا۔
پاکستان کی تاریخ میں قبائلی علاقے سے تعلق رکھنے والی عائشہ گلالئی کاتعلق جنوبی وزیرستان کے وزیر قبیلے کے ذیلی شاخ احمدزئی سے ہے۔ انھوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے جس میں انھوں نے بیچلرز ان انٹرنیشنل ریلیشنز کے ساتھ بی ایس ان کمپیوٹر سائنسز اور کمپیریٹو ریلیجنزComparative Religions میں ماسٹرز بھی کیا۔
عائشہ گلالئی نے بطور نیوزکاسٹر پاکستان ٹیلی ویژن پر خبریں پڑھیں اور بطور صحافی ٹرائبل یونین آف جرنلسٹ فاٹا کی رکن اورخواتین صحافیوں کی صدر رہیں، سیاست دانوں میں محترمہ بینظیر بھٹو سے متاثرتھیں۔عائشہ گلالئی کی چھوٹی بہن ماریہ تورپکئی پاکستان وومن سکواش کی چمپیئن ہیں اور بین الاقوامی مقابلوں کیلئے کینیڈ ا میں تربیت حاصل کررہی ہیں۔
پاکستان کی تاریخ میں قبائلی علاقے سے تعلق رکھنے والی عائشہ گلالئی کاتعلق جنوبی وزیرستان کے وزیر قبیلے کے ذیلی شاخ احمدزئی سے ہے۔ انھوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے جس میں انھوں نے بیچلرز ان انٹرنیشنل ریلیشنز کے ساتھ بی ایس ان کمپیوٹر سائنسز اور کمپیریٹو ریلیجنزComparative Religions میں ماسٹرز بھی کیا۔
عائشہ گلالئی نے بطور نیوزکاسٹر پاکستان ٹیلی ویژن پر خبریں پڑھیں اور بطور صحافی ٹرائبل یونین آف جرنلسٹ فاٹا کی رکن اورخواتین صحافیوں کی صدر رہیں، سیاست دانوں میں محترمہ بینظیر بھٹو سے متاثرتھیں۔عائشہ گلالئی کی چھوٹی بہن ماریہ تورپکئی پاکستان وومن سکواش کی چمپیئن ہیں اور بین الاقوامی مقابلوں کیلئے کینیڈ ا میں تربیت حاصل کررہی ہیں۔