قومی معیشت کو بجلی بحران سے سالانہ 58 ارب ڈالر کانقصان
پاکستان کو توانائی کے شعبے میں بنیادی اصلاحات کی ضرورت ہے،عالمی بینک کی ریسرچ رپورٹ
NEW DELHI:
پاکستانی معیشت کو بجلی کے بحران کے باعث سالانہ 5.8 ارب ڈالر نقصان کا سامنا ہے جو مجمعوعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 2.6 فیصد کے مساوی ہے۔
عالمی بینک کی ''الیکٹریفیکیشن اینڈ ہاؤس ہولڈ ویلفیئر'' ریسرچ رپورٹ کے مطابق پاکستان کو توانائی کے شعبے میں بنیادی اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ توانائی کی ترسیل اور تقسیم کے مسائل پر قابو پایا جا سکے جس سے ڈسٹری بیوشن کے نقصانات پر قابو پایا جا سکتا ہے اور صارفین کے لیے توانائی کی قیمت اور ادائیگی کے مسائل کو بھی ختم کیا جا سکے گا۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 97.5فیصد آبادی کو بجلی کی سہولت دستیاب ہے جس میں 99.7 فیصد شہری جبکہ 95.6 فیصد دیہی آبادی شامل ہے۔ عالمی بینک کی تحقیق کے مطابق بجلی کی بلا تعطل فراہمی اور اس کی تقسیم و ترسیل کے نقصانات پر قابو پا کر قومی معیشت کو سالانہ تقریبا 6 ارب ڈالر کے نقصانات سے تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے۔
پاکستانی معیشت کو بجلی کے بحران کے باعث سالانہ 5.8 ارب ڈالر نقصان کا سامنا ہے جو مجمعوعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 2.6 فیصد کے مساوی ہے۔
عالمی بینک کی ''الیکٹریفیکیشن اینڈ ہاؤس ہولڈ ویلفیئر'' ریسرچ رپورٹ کے مطابق پاکستان کو توانائی کے شعبے میں بنیادی اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ توانائی کی ترسیل اور تقسیم کے مسائل پر قابو پایا جا سکے جس سے ڈسٹری بیوشن کے نقصانات پر قابو پایا جا سکتا ہے اور صارفین کے لیے توانائی کی قیمت اور ادائیگی کے مسائل کو بھی ختم کیا جا سکے گا۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 97.5فیصد آبادی کو بجلی کی سہولت دستیاب ہے جس میں 99.7 فیصد شہری جبکہ 95.6 فیصد دیہی آبادی شامل ہے۔ عالمی بینک کی تحقیق کے مطابق بجلی کی بلا تعطل فراہمی اور اس کی تقسیم و ترسیل کے نقصانات پر قابو پا کر قومی معیشت کو سالانہ تقریبا 6 ارب ڈالر کے نقصانات سے تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے۔