انگلینڈ کو نمبرون ٹیسٹ پوزیشن بچانے کے لالے پڑگئے
اعزازبرقراررکھنے کیلیےجنوبی افریقہ کیخلاف آج لارڈز میں شروع ہونے والے میچ میںفتح درکار
انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان تیسرا اورآخری ٹیسٹ جمعرات سے لارڈز میں شروع ہوگا، تنازعات میں الجھی انگلش ٹیم کو نمبرون ٹیسٹ پوزیشن کے لالے پڑگئے، اعزازبرقرار رکھنے کیلیے ہرصورت پروٹیز کو زیر کرنا ہوگا، ٹاپ سائیڈ بننے کیلیے گریم اسمتھ الیون کیلیے مقابلے کو ڈرا کرنا بھی کافی ہوگا، انگلش ٹیم کو اہم ترین مقابلے میں پیٹرسن تنازع کو بھول کر صرف کرکٹ پر توجہ دینے کا چیلنج درپیش ہے۔
تفصیلات کے مطابق انگلش ٹیم نے ایک برس قبل اپنے ہوم گرائونڈز پر ہی بھارت کو پچھاڑ کر نمبر ون کا اعزاز حاصل کیا تھا، مگر اب جنوبی افریقہ کے ہاتھوں سیریز میں 0-1 کے خسارے کا شکار ہونے کے بعد اس کے پاس اعزاز برقرار رکھنے کیلیے فتح کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے،اہم ترین ممبر کیون پیٹرسن کو ٹیکسٹ تنازع پر ڈراپ کرنے سے خود اس کی پوزیشن قدرے کمزور ہوچکی،اسٹار بیٹسمین دوسرے ٹیسٹ میں شاندار آل رائونڈ پرفارمنس سے انگلینڈ کو سیریز میں واپس لے آئے تھے۔
جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے پیٹرسن کی ٹیسٹ میں ایوریج 50 کے قریب ہے،ان کی جگہ منتخب ہونے والے جوناتھن بیئر اسٹو کی ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے ابتدائی تین ٹیسٹ میں اوسط13 سے بھی کم اور ٹاپ اسکور 18 رنز ہے، انھیں خاص طور پر شارٹ بالز کے سامنے مشکل کا سامنا ہے، ان کی یہ کمزوری جنوبی افریقی بولر ڈیل اسٹین اور مورن مورکل نے نوٹ کرلی ہوگی۔
جنوبی افریقی آل رائونڈر جیک کیلس نے کہا کہ کیون پیٹرسن ایک ورلڈ کلاس بیٹسمین ہے، اس کی کمی انگلش ٹیم کو محسوس ہوگی،اس کے ساتھ کیلس نے یہ بھی کہا کہ کرکٹ ون مین شو نہیں اس میں 11 پلیئرز ہوتے ہیں اور ان میں سے کوئی بھی میچ ہم سے دور لے جاسکتا ہے۔ انگلش کپتان اینڈریو اسٹروس کا یہ 100واں ٹیسٹ میچ اور وہ لارڈز میں اپنے اس ہم سنگ میل کو عمدہ پرفارمنس سے یادگار بنانا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق انگلش ٹیم نے ایک برس قبل اپنے ہوم گرائونڈز پر ہی بھارت کو پچھاڑ کر نمبر ون کا اعزاز حاصل کیا تھا، مگر اب جنوبی افریقہ کے ہاتھوں سیریز میں 0-1 کے خسارے کا شکار ہونے کے بعد اس کے پاس اعزاز برقرار رکھنے کیلیے فتح کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے،اہم ترین ممبر کیون پیٹرسن کو ٹیکسٹ تنازع پر ڈراپ کرنے سے خود اس کی پوزیشن قدرے کمزور ہوچکی،اسٹار بیٹسمین دوسرے ٹیسٹ میں شاندار آل رائونڈ پرفارمنس سے انگلینڈ کو سیریز میں واپس لے آئے تھے۔
جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے پیٹرسن کی ٹیسٹ میں ایوریج 50 کے قریب ہے،ان کی جگہ منتخب ہونے والے جوناتھن بیئر اسٹو کی ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے ابتدائی تین ٹیسٹ میں اوسط13 سے بھی کم اور ٹاپ اسکور 18 رنز ہے، انھیں خاص طور پر شارٹ بالز کے سامنے مشکل کا سامنا ہے، ان کی یہ کمزوری جنوبی افریقی بولر ڈیل اسٹین اور مورن مورکل نے نوٹ کرلی ہوگی۔
جنوبی افریقی آل رائونڈر جیک کیلس نے کہا کہ کیون پیٹرسن ایک ورلڈ کلاس بیٹسمین ہے، اس کی کمی انگلش ٹیم کو محسوس ہوگی،اس کے ساتھ کیلس نے یہ بھی کہا کہ کرکٹ ون مین شو نہیں اس میں 11 پلیئرز ہوتے ہیں اور ان میں سے کوئی بھی میچ ہم سے دور لے جاسکتا ہے۔ انگلش کپتان اینڈریو اسٹروس کا یہ 100واں ٹیسٹ میچ اور وہ لارڈز میں اپنے اس ہم سنگ میل کو عمدہ پرفارمنس سے یادگار بنانا چاہتے ہیں۔