حکومت نے گیس کی قیمتوں میں 10 سے 143 فیصد تک اضافہ کردیا

گیس کمپنیوں کو 152 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے ، وزیر پیٹرولیم


ویب ڈیسک September 17, 2018
2018 میں گیس کمپنیوں کو 152 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے ، وزیر پٹرولیم۔ فوٹو: پی آئی ڈی



پاكستان تحریک انصاف كی حكومت نے گیس كی قیمتوں میں 10 سے 143 فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔



اسلام آباد میں كابینہ كی اقتصادی رابطہ كمیٹی(ای سی سی)كا اجلاس وزیر خزانہ اسد عمر كی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں گیس كی قیمتوں میں اضافے كی نظر ثانی شُدہ سمری كا تفصیلی جائزہ لینے كے بعد گیس كی قیمتوں میں اضافے كی منظوری دیدی گئی جب كہ ای سی سی نے گیس كے گھریلو و كمرشل صارفین كے لیے قیمتوں كے نئے سلیب متعارف كرانے کی بھی منظوری دی۔




اجلاس کے بعد وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 2013 میں گیس کمپنیاں منافع میں چل رہی تھیں لیکن 2018 میں گیس کمپنیوں کو 152 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے۔

غلام سرور خان نے کہا کہ ایندھن کے لیے 60 فیصد صارفین ایل پی جی اور دیگر ذرائع استعمال کرتے ہیں، ایل پی جی پرتمام ٹیکسزختم کرکے 10 فیصد جی ایس ٹی لگایا گیا ہے جب کہ ایل این جی صارفین کواربوں روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطرسے ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ گزشتہ حکومت نے کیا تھا اوراس معاہدے کو نیب حکام دیکھ رہے ہیں۔

وزیرپیٹرولیم کا کہنا تھا کہ گھریلو صارفین کے لیے گیس استعمال کے ماہانہ سلیب 3 سے بڑھا کر 7 کر دیئے گئے ہیں۔



گھریلو صارفین كے لئے گیس كی قیمتوں كے متعارف كروائے جانے والے نئے سلیبز كے مطابق 50 یونٹ تک كے صارفین كے لئے گیس كی قیمت 10 فیصد اضافے كے حساب سے 110 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا كر 121 روپے ایم ایم بی ٹی یو كرنے كی منظوری دی گئی ہے جس سے ان صارفین كا گیس كا ماہانہ بل 252 روپے سے بڑھ كر 275 روپے ماہانہ ہوجائے گا۔




100 یونٹ ماہانہ تک گیس استعمال كرنے والے گھریلو صارفین كے لئے15 فیصد اضافے كے حساب سے 110 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا كر127 روپے ایم ایم بی ٹی یو كرنے كی منظوری دی گئی ہے جس سے ان صارفین كا گیس كا ماہانہ بل 480روپے سے بڑھ كر 551روپے ماہانہ ہوجائے گا۔

اسی طرح 200 یونٹ ماہانہ تک گیس استعمال كرنے والے گھریلو صارفین كے لئے 20 فیصد اضافے كے حساب سے 220 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا كر264 روپے ایم ایم بی ٹی یو كرنے كی منظوری دی گئی ہے جس سے ان صارفین كا گیس كا ماہانہ بل1851 روپے سے بڑھ كر 2 ہزار 216 روپے ماہانہ ہوجائے گا۔

300 یونٹ ماہانہ تک گیس استعمال كرنے والے گھریلو صارفین کے لیے 25 فیصد اضافے كے حساب سے220 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا كر275 روپے ایم ایم بی ٹی یو كرنے كی منظوری دی گئی ہے جس سے ان صارفین كا گیس كا ماہانہ بل 2 ہزار 764 روپے سے بڑھ كر 3 ہزار 449روپے ماہانہ ہوجائے گا۔

400 یونٹ ماہانہ تک گیس استعمال كرنے والے گھریلو صارفین كے لیے 30 فیصد اضافے كے حساب سے 600 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا كر780 روپے ایم ایم بی ٹی یو كرنے كی منظوری دی گئی ہے جس سے ان صارفین كا گیس كا ماہانہ بل 9 ہزار 990 روپے سے بڑھ كر 12 ہزار 980 روپے ماہانہ ہوجائے گا۔

500 یونٹ ماہانہ تک گیس استعمال كرنے والے گھریلو صارفین كے لئے 143 فیصد اضافہ كے حساب سے 600 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا كر 1460 روپے ایم ایم بی ٹی یو كرنے كی منظوری دی گئی ہے جس سے ان صارفین كا گیس كا ماہانہ بل 12 ہزار 48 روپے سے بڑھ كر 30 ہزار 339 روپے ماہانہ ہوجائے گا۔

500 یونٹ ماہانہ سے زائد گیس استعمال كرنے والے گھریلو صارفین كے لئے بھی 143 فیصد اضافے كے حساب سے 600 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا كر 1460 روپے ایم ایم بی ٹی یو كرنے كی منظوری دی گئی ہے جس سے ان صارفین كا گیس كا ماہانہ بل 14 ہزار 973 روپے سے بڑھ كر 36 ہزار 40 روپے ماہانہ ہوجائے گا۔

كمرشل صارفین كے لئے 40 فیصد اضافے كے حساب سے 700 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا كر980 روپے ایم ایم بی ٹی یو كرنے كی منظوری دی گئی ہے۔

فرٹیلائزر (فیڈ) پرانے پلانٹس كے لئے 50 فیصد اضافے كے حساب سے 123 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا كر 185روپے ایم ایم بی ٹی یو كرنے كی منظوری دی گئی ہے۔

فرٹیلائزر سیكٹر كے لئے 40 فیصد اضافے كے حساب سے 600 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا كر 780 روپے ایم ایم بی ٹی یو كرنے كی منظوری دی گئی ہے۔

جنرل انڈسٹریل اور كیپٹو پاور پلانٹس كے لئے 40 فیصد اضافے كے حساب سے 600 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا كر 780 روپے ایم ایم بی ٹی یو كرنے كی منظوری دی گئی ہے۔

پاور سیكٹر كے لئے 57 فیصد اضافے كے حساب سے 400 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا كر 629 روپے ایم ایم بی ٹی یو كرنے كی منظوری دی گئی ہے۔

سیمنٹ سیكٹر كے لئے 30 فیصد اضافے كے حساب سے 750 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا كر 975 روپے ایم ایم بی ٹی یو كرنے كی منظوری دی گئی ہے۔

علاوہ ازیں سی این جی صارفین كے لئے 40 فیصد اضافے كے حساب سے 700 روپے ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا كر 980 روپے ایم ایم بی ٹی یو كرنے كی منظوری دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں وزیراعظم عمران خان نے گیس کی قیمتوں میں 46 فیصد اضافے کی منظوری دے دی تھی بعدازاں 10 ستمبر کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کو مؤخر کردیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں