بنگلہ دیش میں کرکٹ سے لوگوں کا اعتبار اٹھنے لگا

تین سابق کپتانوں کے فکسنگ میں ملوث ہونے کی خبریں شائقین پر بم بن کر گریں۔


Sports Desk June 02, 2013
تین سابق کپتانوں کے فکسنگ میں ملوث ہونے کی خبریں شائقین پر بم بن کر گریں۔ فوٹو: فائل

بنگلہ دیش میں کرکٹ سے لوگوں کا اعتبار ہی اٹھنے لگا، تین سابق کپتانوں کے فکسنگ میں ملوث ہونے کی خبریں شائقین پر بم بن کرگئیں۔

100ویں میچ میں بھارت کیخلاف تاریخی کامیابی کی خوشی بھی کافور ہوگئی، سوشل میڈیا سے لے کر ڈھابے تک ہر جگہ کھلاڑیوں کی کرپشن ہی موضوع بحث ہے۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کے تین سابق کپتان محمد اشرفل، خالد محمود اور خالد مشہود جبکہ اسپنر محمد رفیق کا نام میچ فکسنگ میں سامنے آنے سے کرکٹ پر لوگوں کا اعتبار ہی اٹھنا شروع ہوگیا۔

گذشتہ روز ایک بنگلہ دیشی اخبار میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ محمد اشرفل نے اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے اعتراف کیا کہ وہ بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی فکسنگ میں ملوث رہے،انھیں میچ فکسرز سے ملانے والے سابق کپتان خالد محمود، خالد مشہود اور سابق اسپنر محمد رفیق تھے۔



انھوں نے بنگلہ دیش کے سنچری میچ میں بھارت کے خلاف بھی فکسرز سے رقم لی جس میں ٹیم کو تاریخی کامیابی حاصل ہوئی تھی، یہ ان کی اپنی سرزمین پر پہلی انٹرنیشنل فتح تھی، اشرفل نے ابھی کئی میچز میں اسپاٹ فکسنگ کا اعتراف کیا۔ دوسری جانب ایک اور اخبار نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ اشرفل نے یہ بھی کہا کہ ان کی ایک بھارتی بکی سے دوستی تھی جس نے کئی بار انھیں فکسنگ کی پیشکش کی مگر انھوں نے نہ صرف مسترد کردی بلکہ 2009 میں میڈیا کو بھی اس سے آگاہ کیا، انھوں نے فرنچائز مالک کے کہنے پر بی پی ایل میں فکسنگ کا اعتراف کیا۔

دوسری جانب بنگلہ دیش میں ہر طرف کھلاڑیوں کے کرپشن میں ملوث ہونے کا ذکر ہے، سوشل میڈیا سے لے کر ڈھابے تک تمام مقامات پر اسی بارے میں بات ہورہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔