انخلا کے بعد بھی امریکا کو افغانستان میں فوج رکھنا ہوگی جان ایلن

افغان فوج کی تربیت، اسپیشل آپریشنز اور بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے کیلیے بھی اضافی امریکی فوج کی ضرورت ہوگی۔


News Agencies June 02, 2013
امریکا کو معاشی اور عسکری شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی، سابق نیٹوکمانڈر کی انخلا کے حوالے سے رپورٹ. فوٹو: اے ایف پی

KARACHI: سابق نیٹوکمانڈر جان ایلن نے کہا ہے کہ 2014 میں افغانستان سے انخلا کے بعد بھی امریکا کو بڑی تعداد میں فوج رکھنے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

افغان اور امریکی انتظامیہ جتنا جلدی ہو سکے یہ واضح کرے کہ فوجوں کے انخلا کے بعد کتنی تعداد میں امریکی فوجیں افغانستان میں قیام کریں گی،امریکا کو معاشی اور عسکری شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی،افغان فوج کی تربیت،اسپیشل آپریشنز اور بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے کے لیے بھی اضافی امریکی فوج کی ضرورت ہو گی۔



ہفتہ کو عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سابق نیٹو کمانڈر جان ایلن نے افغانستان سے امریکی فوجوں کے حوالے سے ایک رپورٹ تیار کی ہے۔ رپورٹ میں جان ایلن لکھتے ہیں کہ افغان اور امریکی انتظامیہ جتنا جلدی ہو سکے یہ واضح کرے کہ فوجوں کے انخلا کے بعد کتنی تعداد میں امریکی فوجیں افغانستان میں قیام کریں گی۔ انھوں نے کہا کہ انخلا کے بعدامریکہ کو معاشی اور عسکری شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔ جان ایلن نے کہا کہ افغان فوج کی تربیت،سپیشل آپریشنز اور بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے کے لیے بھی اضافی امریکی فوج کی ضرورت ہو گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔