تھرپارکر میں ری پولنگ پی پی کا چاروں نشستیں جیتنے کا دعویٰ
این اے 229 پر فقیر شیر محمد، 230پر پیر نور محمد شاہ کامیاب، شاہ محمود کا بھی کامیابی کا دعویٰ
ضلع تھرپارکر کی دو قومی اوردو صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے بعض پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ ہونے والی پولنگ کے بعد غیرحتمی وغیرسرکاری نتائج کے مطابق چاروں نشستوں پر پیپلزپارٹی کے امیدوار کامیاب ہوگئے ہیں، جس کے بعد جیالوںنے جشن منانا شروع کردیا تھا۔
جبکہ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی نے دعوٰی کیا ہے کہ این اے 230 پر آٹھ سو سے زائد ووٹوں کی برتری کے ساتھ وہ کامیاب ہوگئے ہیں۔ دوبارہ ہونے والی پولنگ کے دوران چاروں نشستوں پر پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور ارباب گروپوں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ دکھائی دیا انتخابی عمل فوج، رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری کے حصار میں مکمل کیا گیا۔ تھرپارکر سے قومی اسمبلی حلقہ این اے 229 کے 4 اور 230 کے 43 جبکہ صوبائی اسمبلی حلقہ پی ایس 62 کے 15اور 63 کے 28 پولنگ اسٹیشنز پر گیارہ مئی کو پولنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد ڈالے گئے ووٹوں سے بھرے بیلٹ باکسز کو نامعلوم مسلح افراد نے پولنگ عملے سے چھین کر جلا دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے ان حلقوں میں مذکورہ پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔
مذکورہ حلقوں پر ہفتے کو دوبارہ پولنگ ہوئی، پولنگ کا آغاز صبح آٹھ بجے ہوا جوکہ بغیرکسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہی۔ اس این اے 230 کے 43 پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ ہونے والی پولنگ میں پیپلزپارٹی کے پیر نور محمد شاہ اور پاکستان تحریک انصاف کے سینیئروائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ دیکھنے میں آیا، آخر تک دونوں امیدواروں اور ان کے حامیوں کی جانب سے اپنی فتح کے دعویٰ کیے جاتے رہے۔ تحریک انصاف کے سینیئر وائس چیئرمین و مزکورہ نشست کے امیدوار مخدوم شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا کہ وہ 854 ووٹوں کی برتری حاصل کر کے کامیاب ہوئے ہیں جس کے بعد وہ انتخابی نتائج حاصل کرنے کے لیے ایک بڑی ریلی کی شکل میں چھاچھرو سے مٹھی روانہ ہوئے۔
دوسری طرف سندھ پیپلز یوتھ کی جانب سے چھاچھرو سے مٹھی تک بڑی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت سندھ پیپلز یوتھ کے صوبائی صدر و پیپلز پارٹی کے سینیٹر عاجز دھامرہ، صوبائی جنرل سیکریٹروی تنویر آرائیں کر رہے تھے، دونوں رہنماوں نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ تھرپارکر کی چاروں نشستوں پر پیپلز پارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ این اے 229 کے 4 پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کے فقیر شیر محمد بلالانی نے 1774 ووٹ حاصل کیے جبکہ ارباب گروپ کے ارباب توگاچی 713 ووٹ حاصل کرسکے، جس کے بعد مذکورہ حلقے کے مجموعی 279 پولنگ اسٹیشنوں پر پیپلز پارٹی کے فقیر شیر محمد بلالانی نے مجموعی طور پر 86592 ووٹ لیکر 1670 ووٹوں کی سبقت کے ساتھ کامیابی حاصل کی جبکہ ارباب توگاچی نے 84922 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
سندھ پیپلز یوتھ کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی حلقہ پی ایس 62 ننگر پار کر کے 15 پولنگ اسٹیشنوں پر بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار مخدوم خلیل الزماں 7404 ووٹ حاصل کر کے کامیاب رہے ہیں اور ارباب گروپ کے انور جبار نے3528 ووٹ حاصل کیے، جس کے بعد مذکورہ حلقے کے مجموعی 120 پولنگ اسٹیشنوں پر پیپلز پارٹی کے مخدوم خلیل الزماں نے 36448 ووٹوں کے ساتھ میدان مار لیا جبکہ ان کے مد مقابل ارباب گروپ کے ارباب انور جبار کو مجموعی طور پر 28416 ووٹ پڑ سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی حلقہ 63 چھاچھرو کے 28 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ ہونے والی پولنگ پی پی کے دوست علی راہموں نے 10935 ووٹ حاصل کیے اور کامیاب ہوئے، جبکہ ارباب گروپ کے ڈاکٹر غلام حیدر سمیجو نے 6575 ووٹ حاصل کیے۔ اس طرح اس حلقے کے مجموعی 93 پولنگ اسٹیشنوں پر پیپلز پارٹی کے امیدوار دوست علی راہموں 28635 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ہوگئے ہیں اور ارباب گروپ کے ڈاکٹر غلام حیدر سمیجو 27675 ووٹ حاصل کر سکے۔
جبکہ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی نے دعوٰی کیا ہے کہ این اے 230 پر آٹھ سو سے زائد ووٹوں کی برتری کے ساتھ وہ کامیاب ہوگئے ہیں۔ دوبارہ ہونے والی پولنگ کے دوران چاروں نشستوں پر پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور ارباب گروپوں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ دکھائی دیا انتخابی عمل فوج، رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری کے حصار میں مکمل کیا گیا۔ تھرپارکر سے قومی اسمبلی حلقہ این اے 229 کے 4 اور 230 کے 43 جبکہ صوبائی اسمبلی حلقہ پی ایس 62 کے 15اور 63 کے 28 پولنگ اسٹیشنز پر گیارہ مئی کو پولنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد ڈالے گئے ووٹوں سے بھرے بیلٹ باکسز کو نامعلوم مسلح افراد نے پولنگ عملے سے چھین کر جلا دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے ان حلقوں میں مذکورہ پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔
مذکورہ حلقوں پر ہفتے کو دوبارہ پولنگ ہوئی، پولنگ کا آغاز صبح آٹھ بجے ہوا جوکہ بغیرکسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہی۔ اس این اے 230 کے 43 پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ ہونے والی پولنگ میں پیپلزپارٹی کے پیر نور محمد شاہ اور پاکستان تحریک انصاف کے سینیئروائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ دیکھنے میں آیا، آخر تک دونوں امیدواروں اور ان کے حامیوں کی جانب سے اپنی فتح کے دعویٰ کیے جاتے رہے۔ تحریک انصاف کے سینیئر وائس چیئرمین و مزکورہ نشست کے امیدوار مخدوم شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا کہ وہ 854 ووٹوں کی برتری حاصل کر کے کامیاب ہوئے ہیں جس کے بعد وہ انتخابی نتائج حاصل کرنے کے لیے ایک بڑی ریلی کی شکل میں چھاچھرو سے مٹھی روانہ ہوئے۔
دوسری طرف سندھ پیپلز یوتھ کی جانب سے چھاچھرو سے مٹھی تک بڑی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت سندھ پیپلز یوتھ کے صوبائی صدر و پیپلز پارٹی کے سینیٹر عاجز دھامرہ، صوبائی جنرل سیکریٹروی تنویر آرائیں کر رہے تھے، دونوں رہنماوں نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ تھرپارکر کی چاروں نشستوں پر پیپلز پارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ این اے 229 کے 4 پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کے فقیر شیر محمد بلالانی نے 1774 ووٹ حاصل کیے جبکہ ارباب گروپ کے ارباب توگاچی 713 ووٹ حاصل کرسکے، جس کے بعد مذکورہ حلقے کے مجموعی 279 پولنگ اسٹیشنوں پر پیپلز پارٹی کے فقیر شیر محمد بلالانی نے مجموعی طور پر 86592 ووٹ لیکر 1670 ووٹوں کی سبقت کے ساتھ کامیابی حاصل کی جبکہ ارباب توگاچی نے 84922 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
سندھ پیپلز یوتھ کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی حلقہ پی ایس 62 ننگر پار کر کے 15 پولنگ اسٹیشنوں پر بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار مخدوم خلیل الزماں 7404 ووٹ حاصل کر کے کامیاب رہے ہیں اور ارباب گروپ کے انور جبار نے3528 ووٹ حاصل کیے، جس کے بعد مذکورہ حلقے کے مجموعی 120 پولنگ اسٹیشنوں پر پیپلز پارٹی کے مخدوم خلیل الزماں نے 36448 ووٹوں کے ساتھ میدان مار لیا جبکہ ان کے مد مقابل ارباب گروپ کے ارباب انور جبار کو مجموعی طور پر 28416 ووٹ پڑ سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی حلقہ 63 چھاچھرو کے 28 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ ہونے والی پولنگ پی پی کے دوست علی راہموں نے 10935 ووٹ حاصل کیے اور کامیاب ہوئے، جبکہ ارباب گروپ کے ڈاکٹر غلام حیدر سمیجو نے 6575 ووٹ حاصل کیے۔ اس طرح اس حلقے کے مجموعی 93 پولنگ اسٹیشنوں پر پیپلز پارٹی کے امیدوار دوست علی راہموں 28635 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ہوگئے ہیں اور ارباب گروپ کے ڈاکٹر غلام حیدر سمیجو 27675 ووٹ حاصل کر سکے۔