سندھ کا 9 ماہ کے لیے ساڑھے 8 کھرب کا بجٹ

عوام کو بجٹ سے ریلیف ملنا چاہیے تب ہی ان کی زندگیوں میں تبدیلی آسکتی ہے اور ان کے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔


Editorial September 19, 2018
ترقیاتی بجٹ 26 ارب روپے رکھا گیا ہے فوٹو: فائل عوام کو بجٹ سے ریلیف ملنا چاہیے تب ہی ان کی زندگیوں میں تبدیلی آسکتی ہے اور ان کے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ فوٹو: فائل

سندھ حکومت نے رواں مالی سال2018-19کے باقی 9ماہ کے لیے 8کھرب 51ارب 90کروڑ روپے کا بجٹ پیش کردیا ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے، نئی اسامیوں پر بھرتی اور ٹیکسوں میں ردو بدل کے حوالے سے جو اعلانات ماہ مئی میں کیے گئے تھے، ان پر عمل درآمد کی یقینی دہانی کراتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علیٰ شاہ نے آیندہ نو ماہ کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مالی مشکلات کی وجہ سے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کا ناخوشگوار فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ وفاقی حکومت کی طرف سے ہمیں اپنے حصے سے کم رقم ملی ہے۔

دراصل بجٹ ہوتا ہے اعداد وشمارکا کھیل، جوایک عام آدمی کی سمجھ میں مشکل سے ہی آتا ہے، حقیقت میں دیکھا جائے تو بجٹ حکومتوں کی ترجیحات طے کرتا ہے، ان کی پالیسیوں پر عمل درآمد کی عملی صورت ہوتا ہے اور عوام توقع رکھتے ہیں بجٹ میں ان کو ریلیف ملے گا۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کا مطالبہ تھا کہ 9 واں قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی ) فوری تشکیل دیا جائے تاکہ صوبے مزید نقصانات سے بچ سکیں۔ صوبائی محصولات ہم نے ہدف سے زیادہ وصول کیے ہیں اور خدمات پر سیلز ٹیکس کی ہر سال 25فیصد زیادہ وصولی کی ہے۔

سندھ میں تسلسل سے تیسری بار پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت آئی ہے، اس بار پہلے کے مقابلے میں زیادہ اکثریت سے پارٹی نے نشستیں حاصل کی ہے،اس کا صاف واضح مطلب ہے کہ سندھ کے عوام پیپلزپارٹی سے اپنے مسائل کے حل کے لیے بہت زیادہ توقعات وابستہ کیے ہوئے ہیں ۔عوام چاہتے ہیں کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہو ، تعلیم ، صحت ، پانی اور بنیادی انفرا اسٹرکچرکو مزید بہتر بنایا جائے اور سب سے بڑھ کر بے روگازی کا خاتمہ کیا جائے ۔ یقینا عوام کی فلاح کے لیے موجودہ حکومت کام کررہی ہے اور کرتی رہے گی۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی بجٹ تقریرکے دوران ایم کیو ایم پاکستان کے ارکان اسمبلی نے ایوان میں احتجاج کیا، ایم کیوایم کے ارکان نے پلے کارڈز اور پوسٹرز تھامے ہوئے تھے جن پر شہر قائد میں پانی کی بلا تعطل فراہمی، جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں خصوصاً معصوم بچوں کے اغوا اور اسٹریٹ کرائم کے خلاف نعرے درج تھے۔ جن مسائل کی نشاندہی ایم کیو ایم نے کی ہے ان کے تدارک کے لیے صوبائی حکومت کو اقدامات کرنے چاہئیں ۔عوام کو بجٹ سے ریلیف ملنا چاہیے تب ہی ان کی زندگیوں میں تبدیلی آسکتی ہے اور ان کے مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں