خسرہ سے لاہور اور چھانگا مانگا میں مزید 7 بچے چل بسے
پنجاب میں خسرے کے مریضوں کی تعداد 15 ہزار 300 سے تجاوز کر گئی.
لاہورسمیت پنجاب میں خسرہ سےہلاکتیں جاری ہیں، آج لاہور اور چھانگا مانگا میں خسرہ سے مزید 7 بچے چل بسے۔
آج لاہورکے چلڈرن اورمیواسپتال میں ایک،ایک جب کہ سروسزاسپتال میں دوبچےچل بسےجس کے بعد پنجاب میں خسرے کے مریضوں کی تعداد 15 ہزار 300 سے تجاوز کر گئی جبکہ 24 گھنٹے کے دوران پنجاب میں 115 نئے مریض سامنےآگئے جن میں سے 36 کا تعلق لاہور سے ہے، دوسری جانب چھانگا مانگا میں بھی 3 بچے خسرے کی وبا کے باعث دم توڑ گئے۔
محکمہ صحت نے خسرے کی ویکسین کے لئے کروڑوں روپے کے فنڈز حاصل کئے اور کئی روز تک جاری رہنے والی مہم میں لاکھوں بچوں کی ویکسین ہوئی، لیکن اس کے باوجود ہلاکتوں کا سلسلہ نہیں تھما ۔ ذرائع کے مطابق بچوں کو لگائی جانے والی ویکسین زائد المیعاد ہونے کے دعوے بھی سامنے آ رہے ہیں اور کوئی بھی اس کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق خسرے سے بچاؤ کے لئے تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں لیکن دوسری جانب ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں خسرے کی ویکسین ہی موجود نہیں، جو ویکسین ان کے پاس ہے اس کا اثر زائل کا ہو چکا ہے اسی وجہ سے ہلاکتیں تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہیں۔
آج لاہورکے چلڈرن اورمیواسپتال میں ایک،ایک جب کہ سروسزاسپتال میں دوبچےچل بسےجس کے بعد پنجاب میں خسرے کے مریضوں کی تعداد 15 ہزار 300 سے تجاوز کر گئی جبکہ 24 گھنٹے کے دوران پنجاب میں 115 نئے مریض سامنےآگئے جن میں سے 36 کا تعلق لاہور سے ہے، دوسری جانب چھانگا مانگا میں بھی 3 بچے خسرے کی وبا کے باعث دم توڑ گئے۔
محکمہ صحت نے خسرے کی ویکسین کے لئے کروڑوں روپے کے فنڈز حاصل کئے اور کئی روز تک جاری رہنے والی مہم میں لاکھوں بچوں کی ویکسین ہوئی، لیکن اس کے باوجود ہلاکتوں کا سلسلہ نہیں تھما ۔ ذرائع کے مطابق بچوں کو لگائی جانے والی ویکسین زائد المیعاد ہونے کے دعوے بھی سامنے آ رہے ہیں اور کوئی بھی اس کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق خسرے سے بچاؤ کے لئے تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں لیکن دوسری جانب ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں خسرے کی ویکسین ہی موجود نہیں، جو ویکسین ان کے پاس ہے اس کا اثر زائل کا ہو چکا ہے اسی وجہ سے ہلاکتیں تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہیں۔