لوڈشیڈنگ

یہ لوڈشیڈنگ کیوں ہوتی ہے؟....بجلی کم اور کھپت زیادہ ہے۔


[email protected]

یہ لوڈشیڈنگ کیوں ہوتی ہے؟

بجلی کم اور کھپت زیادہ ہے۔

ضرورت کے مطابق کیوں نہیں بجلی بنالیتے؟

ہم نے ڈیم نہیں بنائے۔

کب سے؟

پچاس برس سے۔

یعنی نصف صدی بغیر ڈیم بنائے گزر گئے۔

بس یہی بیوقوفی ہے۔

یہ تو بڑی نادانی ہوئی۔

نادانی نہیں بھولے، بلنڈر کہو بلنڈر۔

تو ہمارے حکمراں کیا کرتے رہے؟

وہ کالا باغ ڈیم پر فیصلہ نہ کرسکے۔

کیا مطلب؟

کچھ کہتے تھے بناؤ اور کچھ کہتے تھے نہیں بناؤ۔

یعنی اٹک گئے۔

ہاں! اور اسی نے آج ہمیں اندھیروں میں ڈبو دیا ہے۔

اس ڈیم پر فیصلہ کیوں نہیں کرلیا۔

ہاں یا ناں کا فیصلہ کرلینا چاہیے تھا۔

پھر ہم نے دوسرے ڈیم نہیں بنائے؟

کہا نا کہ ایک ہی ڈیم پر بحث کرتے رہے۔

کب سے؟

تیس چالیس سال تک

سنا ہے یہ ڈیم تو بڑا اچھا منصوبہ ہے۔

شاندار لیکن اعتماد کا فقدان ہے۔

کوششیں کسی نے نہیں کیں۔

نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کے بعد کی تھیں۔

پھر کیا ہوا؟

کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

ایک کوشش سے کیا ہوتا ہے۔

پھر مشرف نے بھی کوشش کرلی۔

چلیں بات نہیں بنی تو اس دوران کچھ ہوا؟

آئی پی پی سے بے نظیر کے دور میں بات ہوئی۔

یہ کیا ہے؟

یہ بین الاقوامی ادارے ہیں کوئی درجن بھر۔

یہ کیا کرتے ہیں؟

یہ تیل اور ڈیزل سے بجلی بناتے ہیں۔

پھر کیا مسئلہ ہے۔

پہلے تیل سستا تھا اب مہنگا ہے۔

تو پھر بجلی بھی مہنگی ہوگئی ہے۔

ظاہر ہے ایندھن مہنگا ہوگا تو بجلی تو مہنگی ہوگی۔

پھر حکومت کیا کرتی ہے۔

چودہ روپے کی بجلی ہمیں نو روپے میں دیتی ہے۔

اس طرح کب تک کام چلے گا۔

اب 500 ارب روپے چاہئیں۔

وہ کیوں؟

بس ایک دوسرے کے مقروض ہیں۔

اس سے کیا ہوگا؟

اگر سب اپنے حصے کی رقم دے دیں تو کام چلے۔

وہ کیسے؟

یہ رقم آئی پی پی کو دے کر پرانا قرضہ اتارا جائے۔

پھر وہ بجلی بنائیں گے؟

ہاں پھر کام چل پڑے گا۔

یہ پیسے آئیں گے کہاں سے؟

اگر سب صوبے اور ادارے اپنا قرضہ دے دیں تو۔۔۔۔

تو کیا ہوگا؟

پھر گاڑی چل سکتی ہے۔

اور ڈیم؟

سستی بجلی کے لیے کوئی نہ کوئی ڈیم تو بنانا ہوگا۔

تیس سال میں کچھ نہیں ہوا۔

ہاں نواز شریف اور بے نظیر کے دس سال ضایع ہوئے۔

اور مشرف کے نو سال کو بھول گئے۔

تم زرداری والے پانچ سال کو کیا کہوگے؟

پیسے ہوں تو ڈیم بنا سکتے ہیں۔

وہ رینٹل پاور پراجیکٹ کا کیا ہوا؟

کوئی اور بات کرو۔

کیوں؟

دل جلانے کی بات نہ کرو۔

کچھ بتاؤ۔

سمندر میں جہاز آیا تھا کہ بجلی بنائے گا۔

پھر کیا ہوا؟

اربوں روپے ہضم ہوگئے لیکن بجلی وجلی کچھ نہ ملی۔

بے نظیر کے دور میں تھرکول پاور پراجیکٹ بنا تھا۔

حکومت ختم تو پراجیکٹ ختم۔

ہمارے ملک میں یہ بہت برا ہوا ہے۔

ڈیمز پر کام ہورہا ہے یا۔۔۔۔۔

ابھی تو آج کے بحران میں پھنسے ہوئے ہیں۔

یعنی کل کی فکر نہیں کرنی۔

سن تو نہیں رہے کہ کسی ڈیم پر کوئی کام ہورہا ہے۔

پتہ چل جائے گا۔

وہ کیسے؟

بجٹ میں نئے ڈیم پر کوئی رقم بھی رکھی ہے یا نہیں۔

اس کا مطلب ہے کہ ہم اندھیروں میں ہی رہیں گے۔

ایسا کچھ نہیں حکمران کوشش کر رہے ہیں۔

اچھا یہ بتاؤ ایوان صدر، گورنر ہاؤس کی بھی بجلی جاتی ہے۔

سنجیدہ بات کرو اور مذاق چھوڑو۔

پھر انھیں عوام کے مسائل کا کیا پتہ۔

مایوس مت ہو اور امید رکھو۔

کس سے؟

نئی حکومت سے۔

وہ اپنے دور میں لوڈشیڈنگ ختم کردیں گے؟

ختم نہ کی تو اپنا سیاسی مستقبل ختم کرلیں گے۔

کیا ختم نہ کی تو وہ خود ختم ہوجائیں گے؟

بجلی یا لوڈ شیڈنگ؟

لوڈشیڈنگ۔ بھولے لوڈشیڈنگ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں