قومی شاہراہوں کی تعمیر و مرمت حکومت کا ای ٹینڈرنگ اور ای بلنگ متعارف کرانیکا فیصلہ

سابق حکومت نے کمپنیوں کونوازنے کیلیے کئی گناتخمینے بڑھاکرپی سی ون بنائے،کئی گناکم پرٹھیکے دیے، مراد سعید

2002تا2018‘ 34منصوبے تاخیرکاشکارہوئے،لاگت بڑھی اور قومی خزانے پربوجھ پڑا،آڈٹ کا حکم دیدیا،وزیرمملکت مرادسعید۔ فوٹو؛ فائل

ISLAMABAD:
وفاقی حکومت کی جانب سے قومی شاہراہوں کی تعمیر و مرمت کے منصوبوں میں شفافیت کے لیے ای ٹینڈرنگ اور ای بلنگ کا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ دور حکومت میں چکدرہ کالام روڈ کی تعمیر کے سلسلے میں اسمبلی میں چار مرتبہ سوال پوچھا لیکن درست جواب نہیں دیا گیا۔ وزارت سنبھالنے پر جب این ایچ اے سے بریفنگ لی تو اس مخصوص منصوبے کے بارے میں پو چھا جس پر بتایا گیا کہ اس شاہراہ کا ٹھیکہ مسلم لیگ ن کے امیر مقام کو دیاگیا تھا، جس پر میں نے اس شاہراہ کی تعمیر کا کام جلد ازجلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔


شاہراہوں کے منصوبوں میں شفافیت اور احتساب پر زیر و ٹالرنس ہے، شاہراہوں کے منصوبوں میں پی سی ون کاتخمینہ جو محکمے کی جانب سے بنایا جاتا ہے وہ کئی گنا بڑھا کر تخمینہ بتایا جاتا ہے جبکہ جس کمپنی کو ٹھیکہ دیا جا تا ہے وہ اس تخمینے سے 30 فیصد تک کم ریٹ پر بھی ٹھیکہ لے لیتی ہے جس پر یہ کہا جاتا ہے کہ ہم نے اتنے پیسے اس منصوبے میں بچائے، یہ کیسا پی سی ون ہے کہ جس میں لاگت کا جو تخمینہ ہے اس سے کئی گنا کم پر ٹھیکہ دیا جاتا ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ پی سی ون غلط بنایا جاتا ہے اور اس میں ریٹ زیادہ بتایا جاتا ہے تاکہ کسی مخصوص کمپنی کو نوازا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ غیر شفافیت کو ختم کرنے کے لیے ہم ای ٹینڈرنگ اور ای بلنگ کا نظام متعارف کرائیں گے، 2002 سے 2018 تک 34 منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے ان کے آڈٹ کا حکم دیا ہے کیونکہ ان منصوبوں کے تاخیر کا شکار ہونے کے باعث لاگت میں اضافہ ہوا اور قومی خزانے پر بوجھ پڑا۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کی جانب سے شجر کاری مہم کے سلسلے میں این ایچ اے اور موٹروے پولیس کردار ادا کرے گی۔ سی پیک کے منصوبوں کو جاری رکھیں گے بلکہ ان پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے گا۔

مراد سعید نے کہاکہ ٹول کلیکشن میں شفافیت لانی ہے، اس وقت کونسا ٹول پلازہ کس کے پاس ہے یہ ساری تفصیلات این ایچ اے سے منگوالی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شاہراہوں کی تعمیر و مرمت سمیت وزارت سے متعلقہ بے ضابطگیوں کے کیسز نیب میں ہیں اس سلسلے میں مکمل طور پر تعاون کیاجائے گا۔
Load Next Story