بے نامی جائیدادیں قانون بننے کے باوجود کارروائی نہ ہوسکی

کرپشن و بے نامی ٹرانزیکشنزکرنیوالوں کیخلاف کارروائی موجودہ حکومت کی ترجیح ہے، سینئرافسر وزارت خزانہ


Irshad Ansari September 20, 2018
کرپشن و بے نامی ٹرانزیکشنزکرنیوالوں کیخلاف کارروائی موجودہ حکومت کی ترجیح ہے، سینئرافسر وزارت خزانہ۔ فوٹو: فائل

WASHINGTON: وفاقی حکومت کی جانب سے ایک سال سے زائدعرصہ گزرنے کے باوجود رولز جاری نہ کیے جانے کے باعث پاکستانیوں کی کالے دھن سے بنائی گئی بے نامی جائیدادیں ضبط کرنے اور بینیفشل اونرزکا سُراغ لگاکرسخت سزائیں دینے کے قانون پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ حکومت نے بے نامی جائیدادیں ضبط کرنے اور انکے بینیفشل اونرزکا سُراغ لگاکر سخت سزائیں دینے کیلیے بینامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 کے نام سے نیاقانون متعارف کرایا تھاجس پرعملدرآمد کیلیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رُولزمتعارف کرانا تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آرکی جانب سے لا ڈویژن کا توثیق کردہ رُولزکا مسودہ وزارت خزانہ کے پاس پڑا ہے جو ابھی تک منظوری کیلیے وفاقی کابینہ میں پیش نہیںکیا گیااور رُولز جاری نہ ہونے کی وجہ سے بینامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 موثر نہیں ہوسکا۔

ذرائع کے مطابق توقع ہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے مذکورہ رُولز جاری کئے جائیں گے جس کیلئے جلد نظر ثانی شُدہ رُولزکا مسودہ منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیاجاسکتاہے۔

وزارت خزانہ کے ایک سینئرافسر نے بتایا کہ کرپشن و بے نامی ٹرانزیکشنزکرنیوالوں کیخلاف کارروائی موجودہ حکومت کی ترجیح ہے اس لئے اس قانون پر عملدرآمدکیلئے جلد رولزمتعارف کرائے جائیں گے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔