یمن میں کشتی پر جنگی طیارے کا حملہ 18 ماہی گیر ہلاک

حملہ الخولکا کی سمندری حدود میں کیاگیا،سعودی اتحادکی تردید،حوثی باغی ماضی میں بھی ایسے حملے کرتے رہے ہیں،کرنل ترکی


News Agencies September 20, 2018
یمنی فوج کی صعدہ میں مران کے پہاڑی علاقے کی جانب پیشقدمی جاری ہے، بریگیڈئیرعبدالکریم السدعی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

یمن میں ماہی گیروں کی ایک کشتی پرجنگی طیارے کے حملے میں 18ماہی گیرہلاک ہوگئے ہیں۔

یمن کے 2صوبوں الحدیدہ اور صعدہ میں گزشتہ 10روز سے سرکاری فوج اور حوثی شیعہ باغیوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں کم سے کم 1300 حوثی باغی ہلاک ہوگئے ۔ان میں ایک بڑی تعداد عرب اتحاد کے فضائی حملوں میں ماری گئی۔

یمنی فوج صوبہ صعدہ میں مران کے پہاڑی علاقے کی جانب پیش قدمی کررہی ہے اور وہ حوثی ملیشیا کے ساتھ شدید لڑائی کے بعد الجمیمہ میں واقع حوثی تحریک کے بانی حسین الحوثی کی قبر کے نزدیک پہنچ گئی ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق یمنی فوج کے تیسرے بریگیڈ کے کمانڈر بریگیڈئیر عبدالکریم السدعی نے بتایا کہ ان کے دستے حوثی ملیشیا کے مرکز اور مضبوط گڑھ جرف سلمان کی جانب پیش قدمی کررہے ہیں۔

بین الاقوامی ادارے سیو دی چلڈرن نے کہا ہے یمن میں مزید 10لاکھ بچے خوراک کی کمی کی وجہ سے قحط کا شکار ہیں۔

دوسری طرف ایک بیان میں سعودی عرب کی زیرکمان اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کشتی پرحملے کی تردید کی ہے۔انھوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ حوثی باغی ماضی میں بھی ایسے حملے کرتے رہے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔