ایشین بینچ پریس پاور لیفٹنگ چیمپئن شپ میں پاکستان نئی تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار

پاکستانی ٹیم میں شامل چار بہنیں پہلی مرتبہ کسی ایونٹ میں ایک ساتھ حصہ لے رہی ہیں


Muhammad Yousuf Anjum September 20, 2018
ایشین بینچ پریس پاور لیفٹنگ چیمپئن شپ میں 9 خواتین پاکستان کی نمائندگی کررہی ہیں، فوٹو: فائل

21 ستمبر سے دبئی میں شروع ہونے والی ایشین بینچ پریس پاور لیفٹنگ چیمپئن شپ میں پاکستان کی 4 بہنیں نیا ریکارڈ قائم کرنے جارہی ہیں۔

پاکستان کی 13 رکنی ٹیم جمعے کی صبح پی آئی اے کی فلائٹ سے لاہور سے دبئی پہنچے گی ۔ 24 ستمبر تک شیڈول ایشین بینچ پریس پاور لیفٹنگ چیمپئن شپ میں 9 خواتین پاور لفٹر پاکستان کی نمائندگی کررہی ہیں، جو ایک ریکارڈ ہے۔ ان میں چار بہنیں ورونیکا سہیل، سیبل سہیل، ٹوئنکل سہیل اور مریم سہیل شامل ہیں، رابیعہ شہزاد، شنہیا غفور، نادیہ مقصود، رابعہ رزاق اور نزہت جبیں بھی قومی ٹیم کا حصہ ہیں۔

ورونیکا سہیل اور مریم سہیل کی یہ ڈبیو چیمپئن شپ ہے۔ ان کی بہن سیبل سہیل اس سے پہلے اوشنیا ایشیا پیسفک سنگاپور میں گولڈ میڈل جیت چکی ہیں جبکہ ٹوئنکل سہیل کے پاس دو گولڈ میڈل ہیں ، جو انہوں نے 2015 کی ایشین بنچ پریس چیمپئن شپ اور گزشتہ برس سنگاپور میں منعقدہ اوشیانا پیسفک مقابلے میں اپنے نام کیے ہیں ۔

پاور لیفٹنگ فیڈریشن کے سیکرٹری راشد ملک کے مطابق چار بہنوں کا ایک ساتھ کسی انٹرنیشنل ایونٹ میں شرکت کا یہ پہلا موقع ہے، اس سے پہلے کسی بھی کھیل میں ایسا نہیں ہوا۔ یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے پاکستانی خواتین میں کتنا ٹیلنٹ ہے اور پاورلیفٹنگ کا کھیل کتنا تیزی سے مقبول ہورہا ہے۔

میڈل کے لیے پرامید راشد ملک کا کہنا تھا کہ پاورلیفنٹنگ میں دوسرے ممالک کی لڑکیاں بھی بھرپور تیاری کے ساتھ آرہی ہیں، ہمارے بھی میڈلز کے کافی امکانات ہیں۔

دبئی جانے والی ٹیم میں بلوچستان کے جہانزیب اقبال اور جاوید اقبال بھی پہلی دفعہ انٹرنشینل ایونٹ کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔ 2017 کے گولڈ میڈلسٹ ندیم ہاشمی اور سونے کے تین تمغے رکھنے والے محمد راشد ملک بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے جارہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔