کے پی حکومت کا ارکان اسمبلی کو ملنے والے ترقیاتی فنڈز ختم کرنے کا فیصلہ
ارکان کو دیے جانے والے فنڈز 5 سالہ پروگرام کے منصوبوں پر خرچ ہوں گے، ارکان کے ساتھ حلقوں سے متعلق مشاورت ہو گی
خیبر پختونخوا حکومت نے اپنے 5 سالہ پروگرام کے تحت اراکین اسمبلی کو ترقیاتی کاموں کے لیے فراہم کیے جانے والے فنڈز ختم کرتے ہوئے انھیں مذکورہ پروگرام کاحصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کی منظوری صوبائی کابینہ کے اجلاس میں دی جائے گی۔
اراکین اسمبلی کو مختلف پروگراموں کے تحت ترقیاتی کاموں کیلیے فنڈزکی فراہمی کی جاتی ہے جس کیلیے ارکان کی جانب سے ترقیاتی اسکیموںکی نشاندہی کرنے کے بعدان اسکیموں کیلیے فنڈز مختص کیے جاتے ہیںتاہم اب صوبائی حکومت نے اپنے 5 سالہ پروگرام کے تحت اراکین اسمبلی کو دیے جانے والے مذکورہ فنڈز ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس فیصلے کے تحت ارکان کو ملنے والے ترقیاتی فنڈز 5 سالہ پروگرام کاحصہ بناتے ہوئے انھیں قلیل، وسط اور طویل المدت منصوبوں اورترقیاتی اسکیموں میں شامل کردیاجائیگا۔
اس بارے میں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف حکومت کاویژن ہی یہی ہے کہ اراکین اسمبلی کوترقیاتی فنڈز کی فراہمی نہیںہونی چاہیے کیونکہ یہ سیاسی رشوت ہے اس لیے اسکاخاتمہ کیا جا رہا ہے اور یہ تمام فنڈزصوبائی حکومت کے پانچ سالہ پروگرام کی طرف منتقل کردیے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایاکہ فنڈزختم ہونے کے باوجودصوبائی حکومت اراکین اسمبلی سے انکے حلقوں کی ضروریات کے حوالے سے مشاورت ضرور کریگی اور اے ڈی پی اورپانچ سالہ پروگرام میں ان ضروریات کی بنیاد پرمنصوبے اورفنڈزرکھے جائیں گے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے اراکین اسمبلی کے ترقیاتی فنڈزختم کرنیکے باوجود اضلاع کی سطح پر ڈیڈک کو بحال رکھاجائیگا،مذکورہ کمیٹیاں جس کا سربراہ ہر ضلع کی سطح پر رکن صوبائی اسمبلی ہی ہوتا ہے۔
صوبائی حکومت کیلیے ترقیاتی کاموں اور اضلاع کی ضروریات سے متعلق مشاورتی کردار ادا کرتی رہیں گی، صوبائی کابینہ جلد ہی پانچ سالہ پروگرام کی منظوری دے گی جس کے ساتھ ہی اراکین اسمبلی پر ترقیاتی فنڈز کی دروازے بھی بند ہوجائیں گے۔
اراکین اسمبلی کو مختلف پروگراموں کے تحت ترقیاتی کاموں کیلیے فنڈزکی فراہمی کی جاتی ہے جس کیلیے ارکان کی جانب سے ترقیاتی اسکیموںکی نشاندہی کرنے کے بعدان اسکیموں کیلیے فنڈز مختص کیے جاتے ہیںتاہم اب صوبائی حکومت نے اپنے 5 سالہ پروگرام کے تحت اراکین اسمبلی کو دیے جانے والے مذکورہ فنڈز ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس فیصلے کے تحت ارکان کو ملنے والے ترقیاتی فنڈز 5 سالہ پروگرام کاحصہ بناتے ہوئے انھیں قلیل، وسط اور طویل المدت منصوبوں اورترقیاتی اسکیموں میں شامل کردیاجائیگا۔
اس بارے میں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف حکومت کاویژن ہی یہی ہے کہ اراکین اسمبلی کوترقیاتی فنڈز کی فراہمی نہیںہونی چاہیے کیونکہ یہ سیاسی رشوت ہے اس لیے اسکاخاتمہ کیا جا رہا ہے اور یہ تمام فنڈزصوبائی حکومت کے پانچ سالہ پروگرام کی طرف منتقل کردیے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایاکہ فنڈزختم ہونے کے باوجودصوبائی حکومت اراکین اسمبلی سے انکے حلقوں کی ضروریات کے حوالے سے مشاورت ضرور کریگی اور اے ڈی پی اورپانچ سالہ پروگرام میں ان ضروریات کی بنیاد پرمنصوبے اورفنڈزرکھے جائیں گے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے اراکین اسمبلی کے ترقیاتی فنڈزختم کرنیکے باوجود اضلاع کی سطح پر ڈیڈک کو بحال رکھاجائیگا،مذکورہ کمیٹیاں جس کا سربراہ ہر ضلع کی سطح پر رکن صوبائی اسمبلی ہی ہوتا ہے۔
صوبائی حکومت کیلیے ترقیاتی کاموں اور اضلاع کی ضروریات سے متعلق مشاورتی کردار ادا کرتی رہیں گی، صوبائی کابینہ جلد ہی پانچ سالہ پروگرام کی منظوری دے گی جس کے ساتھ ہی اراکین اسمبلی پر ترقیاتی فنڈز کی دروازے بھی بند ہوجائیں گے۔