ملک گیر لوڈشیڈنگ 10 گھنٹے کے شیڈول پر عمل نہ ہوسکا

شارٹ فال بڑھ کر6ہزار میگاواٹ تک جا پہنچا، شہروں اور دیہات میں 14سے 18گھنٹے تک بجلی غائب، معمولات زندگی تباہ


ملتان میں شہری سڑکوں پر نکل آئے، گرڈاسٹیشن کا گھیرائو، پاور لومز ایسوسی ایشن نے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔ فوٹو: فائل

ملک بھر میں طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ اتوار کو چھٹی کے روز بھی جاری رہا جس کیخلاف ملتان میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے جبکہ شارٹ فال بڑھنے کی وجہ سے ڈسٹری بیوشن کمپنیاں 10 گھنٹے کی یکساں لوڈشیڈنگ کے اعلان پر بھی عملدرآمد نہ کر سکیں اور بیشتر علاقوں میں کم ازکم لوڈشیڈنگ 12گھنٹے ریکارڈ کی گئی۔

ٹی وی رپورٹ کے مطابق ملک بھر کے شہری علاقوں میں 12سے 14گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے جبکہ دیہات میں بجلی بندش کا دورانیہ 16سے 18گھنٹے تک جا پہنچا جس سے کاروبار ٹھپ اور معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، کئی علاقوں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی اور لوگ بوند بوند کو ترس گئے۔ پنجاب میں ڈیرہ غازی خان، کوٹ ادو، رحیم یارخان، مظفر گڑھ، بہاولپور اور دوسرے شہروں میں جھلساتی گرمی اور اس پر 14سے 16گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ نے دن کا چین اور راتوں کی نیندیں ختم کر دی ہیں۔ خیبر پختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14سے 16گھنٹے تک پہنچ چکا ہے ۔



ادھر ملتان میں بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے، مظاہرین نے بوسن روڈ گرڈ سٹیشن کا گھیرائو کیا اور ٹائروں کو آگ لگا کر خانیوال روڈ بلاک کر دیا، بجلی کا شارٹ فال ایک مرتبہ پھر بڑھ کر6ہزار میگاواٹ تک جا پہنچا جس کے باعث صارفین بجلی کو سخت پریشانی سے دوچار ہونا پڑا۔ تاہم صوبائی دارالحکومت میں گھریلو صارفین کو شیڈول کے مطابق بجلی فراہم کی گئی۔ لیسکو انتظامیہ کا کوٹہ کم کر کے 2200میگاواٹ بجلی کی سپلائی فراہم کی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں