عبدالمالک کیچ سے تعلق رکھنے والے پہلے وزیراعلیٰ ہونگے

زمانہ طالب علمی میںسیاسی سفرکاآغاز بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے پلیٹ فارم سے کیا


Numainda Express/ June 03, 2013
1988سے1990 تک وزیر صحت،1990 سے 1993تک وزیر تعلیم کے عہدے پرفائز رہے۔ فوٹو: فائل

نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ صوبے کی تاریخ میں کیچ سے تعلق رکھنے والے پہلے وزیراعلیٰ ہیں۔

نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا تعلق ضلع کیچ تربت سے ہے جو سسی کے عاشق پنوں کا دیس ہے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے 15جنوری 1958کو تربت کے علاقے جوسک میں آنکھ کھولی پرائمری سے سیکنڈری تک تعلیم گورنمنٹ اسکول تربت میں حاصل کی 1973 میں میٹرک کیا اور 1975ء میں انٹر کالج تربت سے ایف ایس سی کی زمانہ طالب علمی سے ہی سیاسی زندگی کے سفر کا آغاز کیا اور بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے پلیٹ فارم سے انتہائی سرگرم اور فعال کارکن رہے، کئی اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے 1982ء میں بولان میڈیکل کالج کوئٹہ سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی، کراچی اسپنسر آئی ہسپتال سے ڈپلومہ کیا، بلوچستان نیشنل موومنٹ کے پلیٹ فارم سے 1988ء میں رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور 1990ء تک وزیر صحت کے طور فرائض انجام دیے۔



جبکہ 1990ء سے 1993تک وزیر تعلیم کے عہدے پر بلوچستان میں تعلیمی پسماندگی کے خاتمے کیلیے کوشاں رہے، 2003ء میں بلوچستان نیشنل موومنٹ اور بلوچستان نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کا انضمام ہوا اور نیشنل پارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا بلوچ بزرگ قوم پرست رہنما ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ اس کے مرکزی صدر منتخب ہوئے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا شمار نیشنل پارٹی کے بانی رہنماؤں میں ہوتا ہے جو 2006ء میں سینیٹر منتخب ہوئے 2008ء میں نیشنل پارٹی کے انتخابات میں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ پارٹی کے صدر منتخب ہوئے جبکہ 2012ء میں دوسری بار بھی ڈاکٹر مالک بلوچ ہی کامیاب ہوئے حالیہ انتخابات میں کیچ تربت سے وہ رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ پہلے وزیراعلیٰ ہونگے جن کا سردار گھرانے سے کوئی تعلق نہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔